جیکب آباد ،بے امنی کیخلاف احتجاج کی کال،جے یو آئی رہنماء گرفتار

195

جیکب آباد (نمائندہ جسارت) جیکب آباد میں بے امنی کیخلاف احتجاج کی کال، پولیس نے جے یو آئی کے تعلقہ امیر کو مذاکرات کے لیے پولیس مددگار سینٹر بلا کر گرفتار کرلیا، بھتا خوری کا کیس داخل، کارکن مشتعل، شہر کی مارکیٹ بند کرادی، پچاس سے زائد افراد گرفتار۔ مسروقہ موٹر سائیکلیں برآمد نہ کرنے پر احتجاج کی کال دی تھی، جس پر پولیس نے جے یو آئی کے امیر کو گرفتار کیا ہے، ضلعی اجلاس طلب کیا ہے، رہنما آزاد نہ ہوئے تو اتوار کو شٹر بند ہڑتال کرکے ایس ایس پی آفس کے سامنے دھرنا دیا جائے گا، ضلعی امیر ڈاکٹر اے جی انصاری۔ جیکب آباد میں جے یو آئی کی جانب سے بے امنی کیخلاف احتجاج کی کال پر پولیس متحرک ہوگئی، جے یو آئی جیکب آباد کے تعلقہ امیر عبدالجبار رند کو مذاکرات کے لیے مددگار سینٹر بلا کر گرفتار کرلیا گیا۔ سول لائن تھانے پرجے یو آئی رہنما پر بھتا خوری کا پولیس کی جانب سے کیس داخل کیا گیا ہے، ایسی اطلاع پر جے یو آئی کارکنان مشتعل ہوگئے اور شہر کی مارکیٹ بانو بازار، صرافہ بازار، موبائل مارکیٹ بند کردی گئی، مختلف مقامات پر پولیس اور جے یو آئی کارکنان میں جھڑپیں بھی ہوئیں، پولیس کی جانب سے مشتعل کارکنان پر لاٹھی چارج بھی کی گئی۔ اس دوران پولیس نے جے یو آئی کے حماد اللہ انصاری، نذیر مینگل، موسیٰ مہر، معاویہ بنگلانی، سجاد بروہی، سردار ابڑو، فضل الرحمن، بابو، سیفل گوپانگ سمیت پچاس سے زائد رہنمائوں اور کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا جنہیں مختلف تھانوں میں بند کیا گیا ہے۔ ڈی ایس پی یوسف بروہی نے جے یو آئی کے ضلعی امیر ڈاکٹر اے جی انصاری سے مذکرات کیے جو ناکام ہوگئے۔ اس سلسلے میں جے یو آئی کے ضلعی امیر ڈاکٹر اے جی انصاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جیکب آباد میں بے امنی عروج پر ہے، چوری اور رہزنی کی وارداتوں کی وجہ سے شہری عدم تحفظ کا شکار ہیں، متعدد شہریوں سے چھینی گئی موٹر سائیکلیں پولیس کی جانب سے برآمد نہ کرنے پر اتوار کو احتجاج کی کال دی گئی تھی، جس پر پولیس نے جے یو آئی رہنما کو مذاکرات کے لیے مددگار سینٹر بلا کر گرفتار کیا اور بھتا خوری کا مقدمہ درج کیا ہے جو کہ زیادتی ہے، پولیس اپنی نااہلی چھپانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔ مولانا عبدالجبار کو پولیس نے گرفتار کرکے غائب کردیا ہے، ملاقات تک نہیں کرائی جارہی، خدشہ ہے تشدد کرکے جے یو آئی رہنما کو مار دیا جائے گا۔ پولیس کی زیادتی پر خاموش نہیں رہیں گے۔ گرفتار کارکنان آزاد نہ کیے گئے تو اتوار کو جیکب آباد میں شٹر بند ہڑتال کی جائے گی اور ایس ایس پی آفس کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔