شام میں خوراک کے بحران کا خدشہ ہے ، اقوام متحدہ

296
ادلب: شہری دفاع کا مرکز ملبے کا ڈھیر بن گیا ہے‘ رضاکار شہید ساتھی کی لاش پر رو رہا ہے

نیویارک/ دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ شام میں گزشتہ ایک ماہ سے بارش نہیں ہوئی، جس کی وجہ سے وہاں بھوک کا مسئلہ مزید گھمبیر ہو سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں شام میں رواں برس گندم کی فصل بہت کم ہو گی۔ ادارہ برائے خوراک کے شام کے لیے نمایندے میشل روبسن نے خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ کئی مقامات پر گندم کی فصل میں تقریباً نصف کی کمی ہو سکتی ہے۔ روبسن نے یہ نہیں بتایا کہ شام کے کون کون سے علاقے خشک سالی سے شدید متاثر ہوئے ہیں، تاہم اس جنگ زدہ ملک میں گندم کی پیداوار میں نیم خودمختار کرد علاقے اہم ترین ہیں۔ دوسری جانب شام کے صوبے حمامیں غیر فوجی علاقے کی حدود میں واقع قسطون نامی گاؤں میں بشار الاسد حکومت کی فوج نے شہری دفاع کے صدر دفتر پر حملہ کرکے عمارت کو تباہ کردیا، جس کے نتیجے میں ایک رضاکار شہید اور دیگر 4 زخمی ہوگئے۔ اسدی فوج نے حما کے شمال مغرب میں قسطون گاؤں پر گولہ باری کی۔ شہری دفاع کے ترجمان محمد حمادے کا کہنا ہے کہ اس حملے میں شہری دفاع کا ایک اہل کار اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا اور کم ازکم 4 زخمی ہو گئے۔ یہ دفتر حملے میں مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔ واضح رہے کہ شام میں بشارالاسد حکومت اور روس آبادیوں، عوامی سہولیات کے مراکز اور دیگر مقامات کو بے دریغ نشانہ بناتے ہیں، جس کے نتیجے میں کئی اسپتال اور اسکول بھی تباہ ہوچکے ہیں۔