کینیڈا: مسلمانوں میں عدمِ تحفظ کا احساس بڑھنے لگا

145

اوٹاوا (انٹرنیشنل ڈیسک) کینیڈا کے شہر لندن میں پاکستان نژاد خاندان کے 4 افراد کے قتل کے بعد ملک میں نفرت پر مبنی جرائم کے حوالے سے تشویش بڑھ رہی ہے اور حالیہ دنوں میں کم از کم 4 ایسے واقعات پیش آئے ہیں، جن سے یہاں بسنے والے مسلمان غیر محفوظ محسوس کرنے لگے ہیں۔ حال ہی میں صوبہ اونٹاریو کے ایک اور قصبے میں پولیس نے ایک مسلمان خاندان پر نفرت پر مبنی جملے کسنے اور قتل پر اکسانے والی ایک وائرل وڈیو پر تفتیش شروع کر دی ہے۔ اونٹاریو میں واقع منٹو قصبے کے علاقہ ہیرسٹن میں ایک شخص نے لندن واقعے کے بعد یہ ٹک ٹاک وڈیو بنائی تھی۔ یہ وڈیو ہیرسٹن کے ایک رہایشی نے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی تو یہ وائرل ہو گئی اور اس کے بعد متاثرہ خاندان کے ایک شخص نے اسے دیکھا اور پہچان لیا۔ متاثرہ خاندان کے فرد احمد محمد کے مطابق انہوں نے اس مواد کی اطلاع مقامی پولیس کو دی اور انہوں نے اس حوالے سے اپنے ایک کینیڈین دوست کو بھی آگاہ کیا۔ چند گھنٹوں بعد ہی پولیس نے وڈیو بنانے والے شخص کو ڈھونڈ نکالا اور ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ احمد محمد نے بتایا کہ پولیس کو اطلاع ملتے ہی وہ 15 منٹ میں ہماری مدد کو پہنچ گئے۔ اس وڈیو کی وجہ سے خواتین خوفزدہ ہیں۔ وہ اس ملک میں بہتر زندگی کے لیے آئی ہیں نہ کہ خوف میں زندگی گزارنے۔ مسلمان عورتوں کو بھی آزادانہ زندگی گزارنے کا حق ہے۔ ہمیں بہت حیرت ہوئی کہ اتنی چھوٹی آبادی والے قصبے میں ہمارے ساتھ ایسا واقعہ پیش آیا ہے۔