عدالت عظمیٰ ،نسلہ ٹاور فوری گرانے اور متاثرین کو رقم ادا کرنے کا حکم

191

کراچی (اسٹاف رپورٹر) عدالت عظمیٰ نے شارع فیصل پر واقع نسلہ ٹاور کوگرانے کا عمل فی الفور شروع کرنے کا حکم دیدیا ۔ عدالت نے اپنے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ تمام دستاویزات کے مطابق نسلہ ٹاور کی تعمیر کے لیے سروس روڈ پر قبضہ کیا گیا اور اصلی لیز سے آگے بڑھ کر غیر قانونی تعمیرات کی گئیں‘ پلاٹ نمبر 193میں سندھی مسلم سوسائٹی کا اضافی77مربہ گز رقبہ بھی شامل تھا جبکہ نسلہ ٹاور کی زمین میں 780 سے 1044 مربع گز تک کا غیر قانونی اضافہ کیا گیا‘ عدالت کی طرف سے غیر قانونی تعمیرات پر کوئی رعایت نہیں دی جاسکتی ہے اور شہری حکومت کراچی نے2007ء کو شارع فیصل کے رہائشی پلاٹس کو کمرشل کرنے کی منظوری دی۔ عدالت نے اپنے تحریری فیصلے میںکمشنر کراچی سے کہا ہے کہ وہ نسلہ ٹاور کی عمارت کو فوری طور پر تحویل میں لیں جبکہ نسلہ ٹاور کا مالک الاٹیز کو 3 ماہ میں رقم کی ادائیگی کرے‘ نسلہ ٹاور کے مالکان فلیٹس اور دکانوں کے الاٹیز کو 3 ماہ کے اندر رقم واپس کریں‘ رقم کی ادائیگی میں تاخیر پر الاٹیز مارک اپ کا دعویٰ بھی کرسکتے ہیں۔عدالت عظمیٰ نے کمشنر کراچی سے آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کرلی ہے۔ نسلہ ٹاور میں رہائش پذیر افراد کو وہاں سے نکالا جائے جن کے انخلا کے بعد عمارت گرانے کا کام جتنی جلد ممکن ہوسکے شروع کیا جائے۔علاوہ ازیں محکمہ انسداد تجاوزات کا الہٰ دین پارک اور کشمیر روڈ پر تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے۔محکمہ انسداد تجاوزات کے سینئر ڈائریکٹر بشیر صدیقی نے اس حوالے سے بتایاکہ مشینری کے ذریعے شاپنگ مال اور پولین کلب کو مسمار کیا جا رہا ہے‘ ضلعی انتظامیہ، رینجرز، ڈسٹرکٹ پولیس، اینٹی اینکروچمنٹ پولیس اور دیگر اداروں کی معاونت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ الہ دین پارک میں قائم شاپنگ مال، پویلین اینڈ کلب اور فوڈ کمپلیکس کی مسماری کا آغاز کیا گیا تھا‘ شاپنگ مال کی50 دکانوں کو مسمار کردیا گیا ہے‘ پویلین اینڈ کلب کا مرکزی گیٹ سیکورٹی چوکی دیواریں اور فوڈ کمپلیکس کی10 دکانوں کو مسمار کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پویلین کلب کی مین بلڈنگ کا کچھ حصہ مختلف قسم کے ہٹ بھی مسمار کیے جا رہے ہیں۔ غیر قانونی تعمیرات کی مکمل مسماری میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔ دوسری طرف کے ڈی اے آفیسرز کلب کشمیر روڈ پر بھی تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے‘ کلب میں قائم شادی ہال کچن پلے لینڈ،5 بنے ہوئے گودام اور2 عمارتوں کی پہلی منزلیں مسمار کر دی گئی ہیں۔ کے ڈی اے آفیسرز کلب کی 2 عمارتوں کے گرائونڈ فلور کو مسمار کیا جا رہا ہے۔