اپوزیشن کا بلوچستان حکومت کیخلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان

93

کوئٹہ( نمائندہ جسارت) بلوچستان کی اپوزیشن جماعتوں نے بلوچستان حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔ اس بات کا اعلان جے یو آئی بلوچستان کے امیر مولانا عبدالواسع نے کوئٹہ میں دیگر اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس میں کیا۔ اس موقع پر سابق وزیراعلیٰ بلوچستان چیف آف سراوان نواب محمد اسلم خان رئیسانی، نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر عبدالخالق بلوچ، جمعیت اہلحدیث کے صوبائی امیر مولانا عصمت اللہ صالم، بی این پی ، جمعیت اور پشتونخوا میپ کے ارکان اسمبلی ملک نصیراحمد شاہوانی، محمد اکبر مینگل ، یونس عزیز زہری، زابد ریکی، نصراللہ خان زیرے ، عزیز اللہ آغا، ثنابلوچ، حاجی نواز کاکڑ ، عبدالواحد صدیقی ، انجینئر اصغر ترین ، حمل کلمتی ، سابق رکن قومی اسمبلی میر عبدالرئوف مینگل ودیگر بھی موجود تھے۔ جمعیت علما اسلام کے صوبائی امیر ورکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع نے کہا کہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو ، سردار صالح بھوتانی سمیت 15 کے قریب ارکان اسمبلی وزیراعلیٰ کے ساتھ نہیں ہیں تاہم انہیں بندوق کے زور پر ان کے ساتھ رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان صوبے کا نمائندہ نہیں بلکہ کسی کے لیے ملازمت کررہے ہیں پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ قائد ایوان کی اس کرسی پر بیٹھے ملازم کو ہٹاکربلوچستان کے عوام کی جان چھڑائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ مخالف حکومت کے اپنے ہی لوگوں کے بیانات سامنے آرہے ہیں ہمارا ضمیر مطمئن ہے کہ تاریخ میں کبھی ایسا مؤثر احتجاج نہیں ہوا ہے ، حکومت نے نہتے اپوزیشن ارکان پر چڑھائی کی کیوں کہ ان لوگوں کا نہ تو صوبے کی روایات سے کوئی تعلق ہے نہ ہی ان کی کوئی اپنی شناخت ہے ، اسے کراچی سے سلیکٹ کرکے صوبے پر مسلط کیا گیا ، انہوں نے کہا کہ یہ نااہل نالائق حکومت صوبے میں قبائلی دشمنی کو ہوا دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں افسوس باچاخان اور ولی خان کے پیروکاروں پر ہے جو غیر قانونی غیر آئینی حکومت کی وکالت کرر ہے ہیں۔ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے اجلاس میں حکومت مخالف تحریک چلانے پر اتفاق کیا گیا ہے اوریہ تحریک حکومت کے خاتمے تک جاری رہے گی۔ حکومت کے سیاہ کارناموں کو عوام کے سامنے لایا جائیگا جبکہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں ہر ضلعے میں حکومت مخالف جلسے کریں گے۔