کورونا ویکسین کی قلت

277

ملک بھر میں کورونا کیسز کی شرح میں کمی آرہی ہے، اور توقع ہے کہ آئندہ دنوں میں مزید کمی واقع ہوگی۔ یہی وجہ ہے کہ کاروبارِ زندگی کھل رہا ہے۔ حکومت ِ سندھ نے بھی کورونا کیسز میں خاطر خواہ کمی کے بعد پرائمری اسکول 21 جون، تفریحی پارکس اور درگاہیں 28 جون سے کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صوبے میں کورونا وائرس کی تشخیصی شرح 3 اعشاریہ 9 فی صد رہ گئی ہے۔ ٹاسک فورس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کراچی میں کورونا وائرس کی تشخیصی شرح 8 اعشاریہ 08 ہے، جو دیگر شہروں کے مقابلے میں ابھی بھی زیادہ ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب بھی کراچی کے ضلع شرقی اور ضلع جنوبی میں کیسز بہت زیادہ ہیں۔ ماہ جون میں کورونا سے 263 افراد انتقال کر گئے تھے۔ علاوہ ازیں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اب تک صوبہ سندھ کو ویکسین کی 32 لاکھ 43 ہزار 988 خوراکیں موصول ہوئیں، جن میں سے 28 لاکھ 73 ہزار 857 استعمال ہو چکی ہیں، اور تشویش ناک بات یہ ہے کہ ویکسین کی ترسیل متاثر ہے۔ اس وقت کراچی کے 80 فی صد سے زائد انسدادِ کورونا ویکسین کے سینٹر ویکسین کی قلت کے باعث بند کردیے گئے ہیں۔ رواں ہفتے ہی وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے ان دعوئوں کو مسترد کردیا تھا کہ کووڈ 19 ویکسین کی شدید قلت کی وجہ سے لوگ وقت پر اپنی دوسری خوراک لگوانے میں ناکام ہورہے ہیں، انہوں نے کہا تھا کہ ملک میں تقریباً 20 لاکھ ویکسین دستیاب ہیں۔ لیکن اب چند روز بعد ہی وفاقی حکومت نے بین الاقوامی سپلائرز کی جانب سے فوری طور پر ادائیگی کرنے کے دبائو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسے ویکسین کی تازہ خریداری میں چیلنجز درپیش ہیں۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکام اور ذرائع نے کہا کہ اس صورت حال نے ملک بھر میں ویکسی نیشن کے اہم پروگرام کو سست کردیا ہے اور صرف سندھ میں اس کے روزانہ کے ہدف میں تقریباً 50 فی صد تک کی کمی آگئی ہے۔ صورت حال یہ ہے کہ رواں ہفتے کے آغاز میں ایک روز میں ایک لاکھ 30 ہزار افراد کو ویکسین لگانے کی سطح عبور کرنے کے بعد دو روز قبل ملک بھر میں ویکسین مراکز نے صرف 55 ہزار 728 افراد کو ویکسین لگائی جن میں 46 ہزار 113 وہ تھے جن کو دوسری خوراک دی گئی تھی۔ اس طرح صرف 9 ہزار 615 افراد نے اپنی پہلی خوراک حاصل کی۔ ہمارے یہاں پہلے لوگوں کو ویکسین لگانے میں دلچسپی نہیں تھی، اب لوگوں نے ویکسین لگوانا شروع کی ہے تو ویکسین نہیں ہے۔ یہ صورت حال ٹھیک نہیں ہے۔