مودی نے گھٹنے ٹیک دیئے ،کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے پر غور ،اے پی سی بلانے کا فیصلہ

287

نئی دہلی/سرینگر(صباح نیوز،آن لائن )وزیراعظم نریندر مودی نے کشمیریوں کے عزم و استقلال کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے اور خصوصی حیثیت کی بحالی سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے اے پی سی بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے سمیت اہم مسائل کے حل کے لیے جمعرات کے روز تمام سیاسی جماعتوں کی کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے وزیر داخلہ اور بی جے پی کے صدر امیت شاہ نے مشیر قومی سلامتی اجیت دوال سمیت اہم حکام سے ملاقات کی ہے۔تیزی سے گرتی ہوئی عوامی مقبولیت کے باعث اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی میں پیش پیش وزیر داخلہ امیت شاہ اب کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کے لیے سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں اور گزشتہ روز انہوں نے مشیر قومی سلامتی اور جموں و کشمیر کے گورنر کے ساتھ طویل ملاقاتیں بھی کی ہیں۔بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم مودی نے مقبوضہ کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اور فارق عبداللہ کو کانفرنس میں شرکت کے لیے دعوت نامے بھیج دیے ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اے پی سی 24 جون کو ہو گی جس میں مقبوضہ وادی کی ریاستی حیثیت کی بحالی پر گفتگو ہوسکتی ہے۔محبوبہ مفتی نے دعوت نامہ ملنے کی تصدیق کردی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر مشاورت کریں گے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق محبوبہ مفتی نے آج (اتوارکو) اپنی پارٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں مودی کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔دوسری جانب یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس آرٹیکل 370 کی بحالی کے لیے نہیں بلکہ مقبوضہ کشمیر میں تعطل کی شکار سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے ہیں جس کے لیے مودی سرکار اپنے سابق حلیفوں سے مشاورت کرنا چاہتی ہے۔ واضح رہے کہ اگست 2019 میں مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے ریاست کو تین حصوں میں تقسیم کردیا تھا اور کنٹرول مرکز کے حوالے کردیا تھا جب کہ کسی مزاحمت سے بچنے کے لیے اپنے حلیفوں سمیت تمام سیاسی رہنمائوں کو نظر بند کردیا گیا تھا جنہیں ایک سال بعد رہائی ملی تھی۔