قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

291

 

میں نے کہا اپنے رب سے معافی مانگو، بے شک وہ بڑا معاف کرنے والا ہے۔ وہ تم پر آسمان سے خوب بارشیں برسائے گا۔ تمہیں مال اور اولاد سے نوازے گا، تمہارے لیے باغ پیدا کرے گا اور تمہارے لیے نہریں جاری کر دے گا۔ تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ اللہ کے لیے تم کسی وقار کی توقع نہیں رکھتے؟۔ حالانکہ اْس نے طرح طرح سے تمہیں بنایا ہے۔ کیا دیکھتے نہیں ہو کہ اللہ نے کس طرح سات آسمان تہ بر تہ بنائے۔ اور اْن میں چاند کو نور اور سورج کو چراغ بنایا؟۔ (سورۃ نوح:10تا16)

سیدنا سعد بن عبادۃ کہتے ہیں کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول ؐ میری امی وفات پاگئی ہیں، کیا میں ان کی جانب سے صدقہ کروں، آپ ؐ نے فرمایا: ’’ہاں‘‘۔ میں نے سوال کیا؟ کون سا صدقہ زیادہ افضل ہے؟ آپ ؐ نے فرمایا: ’’پانی پلانا‘‘۔ (سنن نسائی)
سیدنا انسؓ سے روایت کہ رسول اللہ ؐ نے فرمایا: جو کوئی مسلم بندہ کوئی درخت یا پودا لگائے یا کھیتی کرے، پھر کوئی انسان یا کوئی پرندہ یا چوپایا اس درخت یا کھیتی میں سے کھائے تو یہ اس بندے کی طرف سے صدقہ اور کار ثواب ہو گا۔ (بخاری)