وفاقی حکومت ڈٹ گئی،2 روز میں پاس ہونے والے قوانین واپس لینے سے انکار

234

اسلام آباد(اے پی پی)وفاقی حکومت نے 2روز میں پاس ہونے والے قوانین واپس لینے سے انکارکردیا۔وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب اوروزیر اعظم کے مشیربرائے پارلیمانی امورڈاکٹر بابر اعوان نے جمعہ کو پی آئی ڈی میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی میں پاس ہونے والے قوانین واپس نہیں لیے جاسکتے ، تمام رولز اور پراسیس کو مکمل کرنے کے بعد یہ قوانین ایوان بالا بھیج دیے گئے ہیں ،حکومت نے عدالت عظمیٰ کے الیکشن اصلاحات اور بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے فیصلوں پر عمل کیا ہے ،الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں تیاری کے آخری مراحل میں ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات بل پر اپوزیشن کا رویہ افسوسناک رہا ،اپوزیشن کو صرف این آر او بل میں دلچسپی ہے ، جو نہیں ملنے والا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں ایک ریکارڈ بنا ،ایک دن میں 12بل اور دوسرے دن 21قانون پاس کیے ،خواتین کے ساتھ مظالم کے خلاف ، بیرون ملک پاکستانیوں جو اصل محسن ہے سے متعلق بل بھی شامل ہے ، جتنی بھی قانون سازی ہوئی ہے وہ آئین کے مطابق ہے ، اسپیکر نے پارلیمانی کمٹیی بنانے کا فیصلہ کیا ، اس میں تمام اپوزیشن کو نمائندگی دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کوووٹ کا حق دینے اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کا حق آرڈیننس اور قانون کے ذریعے دیا ہے ، الیکشن کسی پارٹی یا باڈی کا نہیں قوم کا مسئلہ ہے اس لیے سب کو سنیں گے ۔انہوں نے کہا کہ کئی پارٹیوں کی قومی اسمبلی میں نمائندگی نہیں ہے سینٹ میں ہے ، یہ معاملہ بڑے پیمانے پر بیٹھ کر سنیں گے۔ بابر اعوان نے کہا کہ شہبازشریف کیوں ایسے راستے اختیار کرتے ہیں جہاں گٹھنے پکڑنے پڑیں ، عمران خان کہیں نہیں جارہے ، یہ فکر چھوڑ دیں، این ار او ہماری حکومت کے لیے نوگو ایریا ہے ۔