کورونا وائرس کے بعد خشک سالی سے بڑی تباہی کا خدشہ

329

نیویارک (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے بعد خشک سالی سے بڑی تباہی کا خدشہ ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق پانی کی قلت اور خشک سالی کورونا وائرس کے مقابلے میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے کے لیے تیار ہیں ، کیوں کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافے سے خطرات بڑھ رہے ہیں۔قدرتی آفات کے خطرات کے حوالے سے اقوام متحدہ کے نمایندہ خصوصی مامی میزوتوری نے ایک رپورٹ کی اشاعت سے قبل آن لائن پریس بریفنگ میں بتایا کہ خشک سالی آیندہ کی وبا کے طور پر سر پر کھڑی ہے اور اس کے علاج کے لیے کوئی ویکسین نہیں ہے۔اقوام متحدہ کی جانب سے شائع کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق 1998 ءسے 2017 ءتک دنیا کو خشک سالی سے 124 ارب ڈالر کا معاشی نقصان ہوا ،جب کہ اس سے ڈیڑھ ارب افراد متاثر ہوئے۔ماہرین کا رپورٹ میں کہنا ہے ک یہ اعداد و شمار حقیقی صورت حال سے کہیں زیادہ کم ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی اقوام متحدہ اور اس کے ماتحت دنیا بھر میں غذائی بحران کا انتباہ جاری کرچکے ہیں۔ افریقی ممالک سے اس وقت غذائی قلت کی زد میں ہیں۔