چیئرمین پی سی بی احسان مانی کے نام کھلا خط

232

کے سی سی اے زون 5 کی ڈسٹرکٹ ٹیم کے سلیکشن میں زادتیاں
باسط علی،چودھری ظفر اقبال اور عاصم رضوی نے اپنے من پسند کھلاڑیوں کو ٹیم میں لانے کیلیے زون کے بہترین کھلاڑیوں کو ڈراپ کر دیا۔ سب سے پہلے میں آپ کی توجہ اپنے زون کے بہترین کھلاڑی ارسلان بشیر کی جانب دلاتا ہوں اور اس کا ریکارڈ آپ کے سامنے رکھ رہاہوں فرسٹ کلاس 2014۔2015 4 فرسٹ کلاس میچ ایک سنچری ایک ففٹی کی مدد سے 241 رنز بنائے 40.2 کے ایوریج سے بنائے۔2017 لسٹ اے میں 4 میچ ایک ففٹی کی مددسے81 رنز بنائے پیٹرن ٹرافی میں 2018۔2019 عمر ایسوسی سیٹ کی طرف سے کھیلتے ہوئے 3 میچوں میں 214 رنزبنائے 42.80کا ایوریج رہا 26 سالہ کرکٹرہے۔ اب میں ٹیم میں منتخب ہونے والوں کی عمر اور ایوریج کا تذکرہ نہیں کروں گا کیونکہ وہ بھی ہمارے زون کے کھلاڑی ہیں اگر کسی بھی کھلاڑی کا قائد اعظم ٹرافی میں ایوریج زیادہ ہے اور عمر ارسلان بشیر سے کم ہے تو مجھے کوئی اعتراض نہیں اگر ارسلان بشیر کو ڈراپ کر دیا جائے ۔بلال منصور،جنید الیاس،معظم علی،طاھر زمان،وجاہت خان،شیراز حسین ہمارے زون کے کھلاڑی نہیں اور نہ ہی ہمارے زون لانڈھی کورنگی کے رہنے والے ہیں ان کھلاڑیوں کا ہمارے زون میں سلیکشن سمجھ سے بالاتر ہے ۔اب میں آپ کی توجہ لیفٹ آرم لیگ اسپنر اسامہ بشارت کی جانب متوجہ کرانا چاہتا ہوں۔ کراچی سے فرسٹ کلاس کھیلنے کے بعد سوئی گیس کی نمائندگی کر رہے تھے قائد اعظم ٹرافی گریڈ ٹو 2017/2018 میں کراچی کی طرف سے کھیلتے ہوئے پہلی اننگز میں 12 رنز دیکر 4 کھلاڑی آؤٹ کیے دوسری اننگز میں 41رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا ۔گریڈ ٹو میں کراچی کی نمائندگی کر تے ہو ئے پہلی اننگز میں 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور دوسری اننگز میں 6 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا سوئی گیس اور کراچی کی نمائندگی کر نے والے لیفٹ آرم لیگ اسپنر اسامہ بشارت کو سلیکٹر نے اپنے من پسند کھلاڑیوں کو شامل کرنے کے لیے اسامہ بشارت کو نظر انداز کر دیا ۔
ہمارے زون کے بہترین بیٹسمین انڈر 19 کے کراچی کے سابق کپتان زوہیب عابد،انڈر 19 کراچی کے بہترین آف اسپنر محمد زاہد اور کراچی گریڈ ٹو کے میچز میں بہترین بولنگ کا مظاہرہ کر نے والے جام سیف کو بھی نظر انداز کیا گیاہے۔میں یہ خط آپ کو اس لیے تحریر کر رہا ہوں کہ باسط علی ہر کھلاڑی کو کہتا ہے کہ اپنے زون والوں سے بات کرو ۔
جناب عالی۔
زون تو ختم ہو گئے ہیں ریجن ختم ھو گئے ہیں، عمران خان کا مشن کوالٹی کرکٹ ہے نہ کے کوانٹٹی۔ لیکن ان سلیکٹر کا جواب نہیں اس ٹیم میں 3 رائٹ آرم لیگ اسپنر منتخب کیے ہیں(اشعر قریشی جس نے 3 سال پہلے انڈر 19 پاکستان میں 84 آئوٹ کر کے پاکستان میں ریکارڈ قائم کیا انڈر 19 پاکستان کی نمائندگی کر چکا ہے اور 2 سال سے سندھ کی گریڈ ٹو کی نمائندگی کر رہا ہے ۔دوسرا رائٹ آرم لیگ اسپنر معظم ملک ہے جو کراچی انڈر 19 کا کپتان اور کراچی سے فرسٹ کلاس کھیل چکا ہے اس کے باوجود تیسرا لیگ اسپنر عباد الرحمن کو بھی منتخب کیا ہے اب ان سلیکٹر کی جانبداری، اقرباء پروری، غیر ذمہ دار ی،نا اہلی، پسند اور نہ پسند کہ مطلق اور کیا ثبوت چاہیے؟۔
برائے مہربانی زون 5 کی ٹیم کو تبدیل کیا جائے اور حق دار کھلاڑیوں ارسلان بشیر،اسامہ بشارت،محمد زاہد،جام سیف اللہ اور زوہیب عابد کو ٹیم میں شامل کیا جائے۔
سید محمد احمد نقوی
سابق صدر کے سی سی اے زون 5