بلوچستان اپوزیشن جماعتوں کا بجٹ میں نظر انداز کئے جانے کیخلاف احتجاج دھرنے

128

کوئٹہ(نمائندہ جسارت)بلوچستان اسمبلی کی حزب اختلاف کی جماعتوں نے بجٹ میں نظر انداز کیے جانے کے خلاف قومی شاہراہیں بند کر دیں۔ دھرنوں کے باعث قومی شاہراہوں پر ٹریفک جام اورگاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیںجبکہ بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا گزشتہ روز بھی جاری رہا ۔کوئٹہ میں بلوچستان اسمبلی کے سامنے متحدہ اپوزیشن کا بجٹ میں نظر انداز کیے جانے کے خلاف احتجاجی دھرناجاری ہے۔اپوزیشن جماعتوں کی اپیل پر مظاہرین نے قومی شاہراہیں بلاک کر دیں۔کوئٹہ سے چمن اور پنجاب و خیبر پختونخوا سے ملانے والی شاہراہ کو کچلاک کے مقام سے بند کیا گیا جبکہ کوئٹہ سے تفتان اور کوئٹہ سے کراچی جانیوالی آر سی ڈی شاہراہ کو میاں غنڈی کے مقام سے بلاک کیا گیا۔ شاہراہوں کی بندش سے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، دونوں جانب سفر کرنے والے مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، چمن میں متحدہ اپوزیشن نے ہڑتال کرتے ہوئے کوڑک ٹاپ اور سید حمید کراس پر دھرنا دیا جس کے باعث کوئٹہ چمن شاہراہ پر ٹریفک کی آمد و رفت معطل اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔خانو زئی، مسلم باغ، قلعہ سیف اللہ میں بھی اپوزیشن نے دھرنا دے کر کوئٹہ ژوب شاہراہ کو بند کر دیا۔مظاہرین نے لورا لائی ڈی جی خان ژوب ڈی آئی خان قومی شاہراہیں آمدورفت کے لیے بند کر دیں ،کوئٹہ ، ہرنائی ، زیارت اور دکی کی قومی شاہراہیں بھی بند کردیں جس کی وجہ سے ان شاہراہوں پر بھی ٹریفک کی آمد و رفت معطل رہی ،مستونگ میں بھی اپوزیشن جماعتوں نے دھرنا دیا، جس کے باعث کوئٹہ کراچی اور کوئٹہ تفتان قومی شاہراہیں بند ہو گئیں۔علاوہ ازیں اپوزیشن جما عتوں کی جا نب سے بلو چستان اسمبلی کے سامنے لگا ئے گئے احتجاجی کیمپ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندر خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ عوام دشمن بجٹ کو کسی بھی صورت تسلیم نہیں کریں گے، حکومت کے ناروا رویے اور اپوزیشن حلقوں میں غیر منتخب نمائندوں کے ذریعے فنڈز تقسیم کرنے کے خلاف آج بلوچستان اسمبلی کا گھیرا ئوکریں گے اور کسی بھی حکومتی رکن کو ایوان میں جانے کی اجازت نہیں دیں گے ،بلوچستان کے عوام اورٹرانسپورٹروں نے حکومتی رویے کے خلاف اپنا حق ادا کردیا ،قومی شاہراہیں بند رہیں۔