لاپتا صحافی کیس:اسلام آباد ہائیکورٹ میں وزارت داخلہ و دفاع طلب

202

اسلام آباد (آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے لاپتا صحافی مدثر نارو کے بازیابی کیس میں وزارت داخلہ و دفاع کے ذمے دار افسران کو ذاتی حیثیت میں23 جون کو عدالت کی معاونت کے لیے طلب کر لیا۔ عدالت نے جبری گمشدگیوں سے متعلق قائم کمیشن میں جاری کارروائی کی تفصیلی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔ درخواست گزار عثمان وڑائچ اور ایمان مزاری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے،ان کے وکیل عثمان وڑائچ نے عدالت کو بتایا کہ وزارت دفاع نے کہا کہ لاپتا شخص ان کے پاس نہیں ہے جبکہ وزارت داخلہ کیس میں دوسرا فریق ہے، کسی ادارے پر تو ذمے داری عاید کی جائے۔ اس موقع پر عدالت نے ہدایت جاری کی کہ لاپتا فرد کی فیملی میں کون کون ہے؟ قانونی ورثا کی فہرست جمع کرائیں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ لاپتا صحافی کے 3 سالہ بچے سچل کی دیکھ بھال کے لیے اخراجات کا آرڈر کر دیتے ہیں، بچے کے حقوق کا تحفظ ریاست کی ذمے داری ہے،عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی جانب سے پیش کردہ یک صفحہ رپورٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکم دیا کہ یہ ایک صفحہ نہ دیں تفصیلی رپورٹ جمع کرائیں۔