عدالت بحریہ ٹاؤن واقعے کی فوٹیج تحویل میں لے، سندھ ایکشن کمیٹی

157

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے عدلیہ سے اپیل کی ہے کہ بحریہ ٹاؤن واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کو اپنی تحویل میں لے، بحریہ ٹاؤن انتظامیہ اور سندھ حکومت واقعے کے شواہد ضائع کرنے کی کوشش کر رہی ہے، بحریہ ٹاؤن واقعے کی ذمے داری سندھ حکومت اور بحریہ ٹاؤن انتظامیہ ہے، ہم نے واقعہ کے بعد خاموشی اس لیے اختیار کی کہ کہیں سندھ میں لسانی فسادات نہ شروع ہوجائیں، پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کراچی میں فسادات کرانے کی ساز ش کررہی ہیں، شرپسند عناصر کو بحریہ ٹاؤن میں لوگوں کی املاک جلانے کیلیے سہولت دی گئی۔ گزشتہ روز سندھ ایکشن کمیٹی کے کنوینر سید جلال محمود شاہ، ڈاکٹر قادر مگسی، ریاض چانڈیو، سجاد چانڈیو و دیگرنے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بحریہ ٹاؤن کے خلاف احتجاج پر امن تھا، بعض شرپسند عناصر بحریہ ٹاؤن کے اندر داخل ہوگئے اور شہریوں کی املاک کو جلاتے رہے، قائدین اسٹیج سے پولیس سے اپیل کرتے رہے کہ ان شرپسندوں کو روکا جائے اور گرفتار کیا جائے لیکن پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی، وزیراعلی سندھ نے کسی پولیس افسر کو معطل نہیں کیا بلکہ ایکشن کمیٹی کے خلاف مقدمہ درج کردیا۔ انہوں نے کہا کہ شرپسندی میں ایکشن کمیٹی کا کوئی ہاتھ نہیں تھا لیکن پھر بھی ہم ان لوگوں سے معذرت کرتے ہیں جن کی املاک کا نقصان ہوا۔