ہماری جدوجہد کا محور اسلامی ریاست کی تشکیل ہے،حسین محنتی

161

کراچی(اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے امیر و سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ زندگی اللہ سے قربت اور اقامت دین کے لیے جدوجہد بڑھانے کا نام ہے۔ دنیا جدوجہد کا میدان اور آرام قبرستان میں ہوگا۔ اجتماعیت انسان کی صلاحیتوں میں اضافہ کرتی ہے۔ ہماری تمام تر جدوجہد کا مرکز و محور اسلامی ریاست کی تشکیل ہے باطل نظام سے ٹکرائے بغیر انقلاب اوراسلامی نظام کے سوا پاکستان ترقی نہیں کرسکتا۔ علماکرام منبر و محراب کے پلیٹ فارم سے اصلاح معاشرہ کے ساتھ اقامت دین کی جدوجہد کو آگے بڑھائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباآڈیٹوریم میں جماعت اسلامی سندھ شعبہ مساجد و مدارس کے تحت فاضلین درس نظامی و مفتیان کرام کے اعزاز میں منعقد کنونشن سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر صوبائی نائب امیر عبدالغفار، حافظ نصراللہ عزیز، جامعہ منصورہ کے مفتی ولی محمد اصلاحی، جامعہ حنیفیہ کے مولانا یامین منصوری، جامعۃ الحرمین کے مدیر مفتی عطا الرحمن ، فقہ اکیڈمی کے مفتی مصباح اللہ صابر، جامعہ الاخوان کے مولانا عبدالوحید ،ناظم شعبہ مولانا ملک آفتاب احمد اور مفتی عرفان عادل سمیت دیگر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔ محمد حسین محنتی نے کہا کہ پاکستان اسلام و شریعت کے نفاذ کے لیے بنا تھا۔ ملک و قوم کے تمام مسائل کا حل بھی اسلامی نظام کے قیام میں مضمر ہے۔ علم رکھنے اور علم نہ رکھنے والے برابر نہیں ہیں۔ اسلام مغلوب نہیں غالب ہونے کے لیے آیا ہے۔ اپنی اصلاح کے ساتھ معاشرے کی دینی ضروریات کو کیسے پورا کریں یہ علماکرام کا کام ہے۔جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیرونگران شعبہ عبدالغفار عمر نے کہا کہ علما اجتماعی و انفرادی طورپر اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام نافذ کرنے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ جماعت اسلامی اپنے قیام کے روز اول سے ہی اسی مقصد کے لیے مصروف عمل ہے۔ جمعیت اتحاد العلماسندھ کے صدر حافظ نصراللہ عزیز نے کہا ہے آج کے دور کے فتنوں کا مقابلہ علم و دلائل کے ساتھ علما کرام ہی کرسکتے ہیں۔ اتحاد امت وقت کی اہم ضرورت ہے۔ جامعۃ الحرمین کے مدیر مفتی عطا الرحمن نے کہا کہ ہم میں سے ہر فرد خود ایک ادارہ بن کر اقامت دین کی تحریک کو آگے بڑھائے۔تنظیم اساتذہ سندھ کے جنرل سیکرٹری مفتی رئیس منصوری نے کہا دعوت دین بہت بڑا کام اور اہم ذمے داری ہے۔ معاشرے میں مثبت کردارکردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔