پیوٹن سے ملاقات ناکام ، بائیڈن نے اہم مواقع ضائع کیے ، ٹرمپ

349

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس کے ساتھ سربراہ اجلاس سے ملک کو کچھ حاصل نہیں ہوا ۔ انہوںنے کہا کہ ہم نے روس کو ہر بڑا پلیٹ فارم دیا اور بدلے میں ہمیں کچھ نہیں ملا۔ فاکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو کے دوران ٹرمپ نے کہا کہ پیوٹن سے ملاقات کے دوران صدر بائیڈن نے اہم مواقع ضائع کردیے۔ انہوں نے ایسی انمول چیزیں چھوڑی ہیں جو ناقابل یقین حد تک قیمتی تھیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ میں نے پائپ لائن نورڈ اسٹریم کو بند کرادیا تھا ، لیکن بائیڈن نے اسے واپس دے دیا اور بدلے میں امریکا کے ہاتھ کچھ نہیں آیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ صدر جوبائیڈن اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان جنیوا میں ہونے والے ملاقات ہر طرح سے روس کے مفاد میں رہی اور بائیڈن کی نامعقول پالیسیوں کے باعث ہم ہاتھ ملتے رہ گئے۔ واضح رہے کہ اسے قبل جنیوا میں ملاقات کے دوران امریکا اور روس نے اپنے اپنے سفیروں کی ایک دوسرے کے دارالحکومت میں واپسی پر اتفاق کیا تھا۔ سربراہ ملاقات میں امریکا اور روس نے ایک مشترکہ اعلامیے کی بھی منظوری دی ،جس کے تحت جوہری جنگ کو روکنے کے طریقے تلاش کیے جائیں گے۔ صدر پیوٹن نے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں روس میں اپنے سیاسی مخالفین کو خاموش کرانے،جیل میں ڈالنے یا انہیں قتل کرنے سے متعلق سوالوں کے جواب نہیں دیے تھے۔ انہوں نے امریکی کمپنیوں اور سرکاری اداروں پر سائبرحملوں کے بارے میں کہا کہ اس میں ان کا یا کریملن کا کوئی کردار نہیں ہے۔اس کے بجائے انہوں نے امریکا میں مقیم ہیکروں پر دنیا میں ہونے والے بیشترسائبرحملوں میں ملوث ہونے کا الزام عاید کیا ، تاہم انہوں نے اپنے دعوے کے حق میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا ۔