قومی اسمبلی میں ہنگامہ تھم گیا بجٹ جعلی ہے ،شہباز شریف کی تنقید

191

اسلام آباد(خبر ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں ہنگامہ تھم گیا۔بجٹ جعلی ہے،شہباز شریف کی تنقید۔تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی کوششوں کے بعد بجٹ اجلاس دوبارہ شروع ہوگیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی کوششیں رنگ لے آئیں اور بالآخر قومی اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت سے اڑھائی گھنٹے تاخیر سے شروع ہوگیا۔قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت نے مہنگائی کے طوفان میں ملک کو برباد کردیا۔ ایوان زیریں میں بجٹ پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ 66 صفحات پر مشتمل تقریر کی گئی اور ہر صفحے پر مہنگائی ، غربت اور بد حالی کا ذکر تھا ملک میں 3 برسوں میں جو کچھ ہوا وہ سب نے دیکھ لیا، ہم سمجھتے ہیں کہ اگر غریب لوگوں کی جیب خالی ہے تو بجٹ جعلی ہے، گزشتہ 3 برسوں کے دوران ٹیکسوں کی بھرمار کی گئی اس کے باوجود محصولات نہیں بڑھے، بچوں کے اسکول چھوٹ گئے، غریب کو آدھی روٹی بھی نہیں مل رہی، یہ بجٹ مزید بدحالی لائے گا۔ جولائی 2018 میں جب ہم نے حکومت چھوڑی تو اس وقت جی ڈی پی 5.8 فیصد تھی، 3 برسوں میں 1952 کے بعد ملکی تاریخ کی سب سے کم معاشی ترقی رہی، ان 3 برسوں میں 2 کروڑ لوگ غربت کی سطح سے نیچے چلے گئے۔ مزدور کی آمدنی 3 برسوں میں 18 فیصد کم ہوئی ہے۔صدر (ن) لیگ نے کہا کہ حکومت نے مہنگائی کی طوفان میں ملک کو برباد کردیا، ہم پوری طرح احساس کے باوجود عوام کے دل تک نہیں پہنچ سکتے، سرکاری ملازمین کی بھی بڑی تعداد خط غربت سے نیچے جاچکی ہے۔ عوام پوچھ رہے ہیں کہ بجٹ تقریر کے 66 صفحوں میں ایک کروڑ نوکریاں کہاں ہیں۔ اس سے بڑا دھوکا کیا ہوسکتا ہے کہ ایک اینٹ تک نہیں لگی، یہ ان منصوبوں پر اپنی تختیاں لگاتے ہیں جو نواز شریف کی حکومت میں مکمل ہوئے، اس وقت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر بے روزگاری ہے۔ اس وقت ہر پاکستانی نے پونے دو لاکھ قرض کا وزن اٹھائے ہوئے ہے، ہاتھ پھیلانے والا خود فیصلہ کرہی نہیں سکتا۔