پانچ سالوں میں چین نے اپنا پہلا انسانی مشن خلا میں بھیج دیا

376

چین نے تین خلابازوں کو اسپیس اسٹیشن پہنچانے کیلئے راکٹ خلا کی جانب لانچ کردیا ہے۔

سی این این کے مطابق شینزہو-12 خلائی جہاز جمعرات کی صبح شمال مغربی چین کے صحرا میں جییوکوان سیٹلائٹ لانچ سنٹر سے بھیجا گیا ہے۔
سرکاری میڈیا سی سی ٹی وی کے مطابق خلائی جہاز لانچ کے تقریبا ساڑھے چھ گھنٹے بعد عملے کو منصوبہ بند خلائی اسٹیشن کے کور ماڈیول کے ساتھ جوڑ دے گا جسے ٹیانگونگ کہا جاتا ہے جو اب بھی زمینی مدار میں زیر تعمیر ہے۔
عملہ تین مہینے تک مدار میں رہے گا، اس دوران لائف سپورٹ سسٹم اور اسپیس اسٹیشن کی بحالی کی جانچ کی جائے گی۔
چین کا خلائی اسٹیشن تعمیر کرنے کے لئے شینزہو-12 میں جانے والا پہلا عملہ ہے۔ یہ تقریبا پانچ سالوں میں چین کا پہلا man mission ہے۔
اس مشن کا مقصد 2022 کے آخر تک اسپیش اسٹیشن کی تعمیر مکمل کرنا ہے۔
ہوڈ ویفن ، جو انسانوں کے بنائے ہوئے خلائی پروگراموں کے ایک اہم ڈیزائنر ہیں ، نے بتایا کہ مشن کے دوران عملہ نئے اسپیس واک سوٹوں کے ساتھ ساتھ ایک نیا خلائی جہاز بھی استعمال کرے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مختلف پریشانیوں کا امکان زیادہ ہے۔ لہذا خلابازوں کے لئے ہنگامی فیصلہ سازی اور دشواریوں کو حل کرنے کی صلاحیتیں کا بھی بہت زیادہ تقاضہ ہے۔