وفاق کا سندھ پر پانی چوری کا الزام محض واویلا ہے،سہیل انور سیال

229
بدین: صوبائی وزیر آبپاشی سہیل انور سیال پریس کانفرنس کررہے ہیں

گولارچی (نمائندہ جسارت) صوبائی وزیر آبپاشی سہیل انورسیال نے کہا ہے کہ ارسا اور وفاقی حکومت دیگر صوبوں کواپنے حصے سے58 فیصدزاید پانی فراہم کر رہا ہے۔سندھ میں پانی چوری کاواویلا مچاکر ہم پر ڈھائی جانےوالی زیادتیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔سندھ میں پانی کی قلت 27فیصد ہے۔وہ محکمہ آبپاشیگولارچی کے دفتر میں پریس کانفرنس کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کے تعاون سے80 ارب روپے کی لاگت سے اکرم واہ کو ری ڈیزائن کیا جارہاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی لفٹ مشینوں کے بارے میں غلط بیانی کی گئی ہے ،جن لفٹ مشینوں کو دکھایا گیا ہے تمام قانونی ہیں۔ اکرم واہ میں 47 اور پھلیلی میں 39 فیصد پانی کی کمی ہے۔ ضلع بدین میں مجموعی طور پر 13000کیوسک پانی کی کمی ہے، محکمہ آبپاشی پانی چوری کو روکنے کیلےے تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گڈو بیراج تک جب پورا پانی پہنچتاہی نہیں تو چوری کا
الزام کیسے لگایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں سہیل انور سیال نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہم سیم نالوں کی صفائی نہیں کروا سکے جبکہ این ایف سی ایوارڈ کی رقم نہ ملنے کے باعث سندھ بھر میں مختلف ترقیاتی منصوبے مکمل نہیں کیے جا سکے اور اس زیادتی کے باعث سندھ کے تمام محکمہ جات کے ترقیاتی منصوبے شدید متاثر ہو رہے ہیں۔