ایف بی آر کو گرفتاری کا اختیار تاجر دشمنی ہے‘ ایف پی سی سی آئی

201

اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر) ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس کے چیئرمین اور کوآرڈینیٹر مرزا عبدالرحمن نے کہا ہے کہ ایف بی آر کو گرفتاری کا اختیاردینا تاجر دشمنی ہے۔ تاجروں کی محض شک کی بناءپر گرفتاری سے ملکی معیشت کے لیے خطرناک ہوگی۔ ٹیکس اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے والے تاجروں احترام ضروری ہے۔ حکومتی اقدام سے ایف بی آر منی نیب بن جائے گا کیونکہ ایف بی آر کا ہمیشہ سے یہی وطیرہ رہا ہے کہ انکم ٹیکس سرکل آفیسر پسند ناپسند کی بنیاد پر کروڑوں روپے کا ناجائز ٹیکس لگاکر تاجر کو نوٹس جاری کردیتا ہے جس کیخلاف مذکورہ تاجر اپیلنٹ بورڈ میں جانے کے لیے زرفیصد بھی جمع کراتا ہے اور 4 یا 5 سال خواری کے بعدجب ٹربیونل کا فیصلہ تاجر کے حق میں آتا ہے تو اس کا کاروبار بھی تباہ ہو چکا ہوتا ہے جبکہ متعلقہ انکم ٹیکس آفیسر کو اس کے غیر قانونی و غیر آئینی اقدام پر کوئی پوچھنے والا نہیں ہوتا۔ اب حکومت نے وفاقی بجٹ 2021-22ءکے سیکشن203Aکے ذریعے ان لینڈ ریونیو سروس کے اسسٹنٹ کمشنرز آمدنی چھپانے پر محض شک کی بنیاد پر کسی بھی شخص کی گرفتاری اور ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا اختیار دے کر پاکستان کی معیشت اور بزنس کمیونٹی کو زندہ درگور کرنے کی کوشش کی ہے۔انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ اگر کسی تاجر پر شک ہوکہ وہ ٹیکس چوری کر رہا ہے تو پہلے اس کی انکوائری کی جائے اور اسے اپنے دفاع میں بولنے کا موقع فراہم کیا جائے۔