ٹیکس تنازعات پر یکطرفہ گرفتاری کے اختیارات سے ٹیکس نیٹ کم ہوگا

243

نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ حکومت نے نئے بجٹ میں کاروباری برادری کو جہاں ایک طرف مراعات دی ہیں تو دوسری طرف مشکلات میں بھی اضافہ کیا ہے۔ وزیر خزانہ نے ٹیکس تنازعات میں اسسٹنٹ کمشنر کو گرفتاری کے اختیارات واپس لینے کا عندیہ دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ اختیارات وزیر خزانہ کی سربراہی میں میں تین رکنی کمیٹی کے پاس ہوں گے۔ تاہم یہ بھی بزنس مینوں پر لٹکتی تلوار ہے جو ناقابل قبول ہے کیونکہ ٹیکس تنازعات روزمرہ کا معمول ہیں۔ بزنس کمیونٹی کو موقع دیا جائے کہ وہ یکسوئی سے پیداوار برآمدات اور روزگار بڑھانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ کسٹمز ایکٹ کے سیکشن 156 میں تازہ ترمیم جس کے ذریعے امپورٹرز کو پابند کیا گیا ہے کہ ان کے درآمدی کنٹینرز میں مال کے ہمراہ انوائس موجود ہونا لازمی ہے ورنہ ان پر جرمانے عائد کیے جائیں گے اور رجسٹریشن معطل کی جا سکے گی غیر ضروری اور ناقابل عمل ہے۔