پٹرولیم قیمت۔ آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل

502

قومی اسمبلی میں ہلڑ بازی کے دوران وفاقی حکومت نے پٹرولیم قیمتیں 2.13 روپے فی لیٹر بڑھا دیں۔ یہ آئی ایم ایف کے مطالبات میں سے ایک مطالبہ تھا جس پر عملدرآمد کا آغاز کردیا گیا ہے۔ حقیقت یہی ہے کہ سارے مطالبات پورے کرنے ہیں البتہ بیک وقت بڑا اضافہ کرنے کے بجائے تھوڑا تھوڑا کرکے اضافہ کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ وفاقی حکومت نے ٹیکس نیٹ بڑھانے یا ٹیکس وصولی میں اضافے کا جو طریقہ اختیار کیا ہے اس سے صنعت و تجارت کو زبردست نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے ٹیکس میں اضافے کی شرط پوری کرنے کے لیے حکومت نے انکم ٹیکس افسران کو شک کی بنیاد پر گرفتاریوں کا اختیار دے دیا ہے اس سے صرف خوف و ہراس پھیلے گا۔ بدعنوان افسران کی جیبوں میں مال جائے گا اور اعداد و شمار بہتر ظاہر کرنے کے لیے ٹیکس وصولی میں بھی کچھ اضافہ ظاہر کیا جائے گا۔ اسی طرح حکومت ایک ایک کرکے سبسڈی بھی واپس لے رہی ہے اور بالواسطہ طور پر ٹیکسوں میں اضافہ بھی کررہی ہے۔ جب تک یہ بات سمجھ میں آئے گی کہ یہ سب آئی ایم ایف کی ہدایت پر ہورہا ہے اس وقت تک ان شرائط پر عملدرآمد ہوچکا ہوگا۔