ڈیجیٹل اشتہاری فرمز پر ڈیٹا چوری کا الزام

401

آئرش کونسل برائے سول لبرٹیز انٹرایکٹو ایڈورٹائزنگ بیورو (آئی اے بی) اور دیگر ٹیک اداروں پر ڈیٹا چوری پر مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔

نیو یارک میں موجود IAB ٹیک لیب ڈیجیٹل اشتہاری صنعت کے معیار کو تیار کرتی ہے۔ آئی اے بی کے ممبران میں فیس بک ، گوگل اور ایمیزون شامل ہیں۔

جانی ریان کی جانب سے لایا گیا یہ مقدمہ ڈیجیٹل اشتہار کے بروکروں اور دیگر فرموں کے مابین شیئر کردہ ڈیٹا کے گرد گھومتا ہے۔

آئی اے بی کے ایک ترجمان نے کہا ، “ہم اپنے قانونی مشیروں کے ساتھ مل کر الزامات کا جائزہ لے رہے ہیں اور مناسب لگا تو جواب دیں گے۔”

ڈیجیٹل اشتہاروں کے ذریعے لوگوں کے جمع کردہ ڈیٹا کے حجم کے بارے میں ایک بحث چل رہی ہے۔

مدعی مسٹر ریان نے استدلال کیا کہ زیادہ تر لوگ آن لائن خدمات کا استعمال کرتے ہوئے اپنے اعداد و شمار شیئر کرتے ہیں لیکن اس بات سے واقف نہیں ہوتے ہیں کہ کس کے ساتھ شیئر کررہے ہیں۔

ایک ایسا ویب پیج یا ایپ جس میں اشتہارات ہوتے ہیں، وہ جب لوڈ ہورہا ہوتا ہے تو اشتہارات اس میں درج صارف کی معلومات کو شیئر کرتا ہے۔ ڈیوائس کے بارے میں کچھ تفصیلات ، اور دوسری معلومات بشمول پچھلی ویب سائٹوں اور ان کے موضوعات بھی شامل ہوتی ہیں۔

اشتہار سے حاصل کردہ صارف کے اس ڈیٹا کو بروکرز فروخت کرنے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ صارف کے ڈیٹا کو سیکنڈ یا اس سے بھی کم وقت میں کھُلی ہوئی ویب سائٹ کے ذریعے نشانہ بنایا جاتا ہے۔

صارف کے ذاتی ڈیٹا کو نشانہ بنانے میں سینکڑوں اشتہاری فرمز شامل ہوسکتی ہیں جن میں مختلف کلائنٹس کی نمائندگی تو موجود ہوتی ہے لیکن متعلقہ کمپنی یا ادارہ خود اس عمل کا براہ راست حصہ نہیں ہوتا۔