پنجاب کا فلاحی ترقیاتی بجٹ

226

 

پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ صوبائی اسمبلی میں پیش کر کے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے عوام دوستی کا ثبوت دیتے ہوئے ایک بار پھر واضح کر دیا کہ حکومت کی تمام تر پالیسیوں اور منصوبوں کا محور و مرکز عام آدمی کی بھلائی ہے۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ویژن اور کامیاب وفاقی سالانہ میزانیے کے بعد پنجاب کے وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے اپوزیشن کے شور و غوغا کے باوجود اسمبلی میں چھبیس سو تریپن ارب (2653 ) کا بجٹ پیش کر کے نہ صرف ناقدین کے منہ بند کر دیے بلکہ سنجیدہ حلقوں کو بھی یہ سوچنے پر مجبور کر دیا کہ کورونا و دیگر مشکلات کے باوجود پنجاب میں تاریخی سالانہ بجٹ پیش کرکے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی سربراہی میں صوبائی حکومت نے گڈگورننس، کارکردگی کے ذریعے ثابت کر دی ہے۔
بجٹ میں 10 ارب روپے کا پیکیج صرف کاروباری افراد کے لیے گزشتہ برس کی نسبت 60 فی صد اضافے کے ساتھ پانچ سو ساٹھ ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ سیلز ٹیکس کی مد میں عوام کو ریلیف دینے کسانوں مزدوروں سرکاری ملازمین سمیت ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے آسانیاں پیدا کرنے والے صوبائی بجٹ کو ہر اعتبار سے مثالی متوازن اور ترقیاتی قرار دیا جارہا ہے جس میں جنوبی پنجاب سمیت تمام پس ماندہ اضلاع کے عوام کی ضروریات کے مطابق ترقیاتی منصوبے شامل کیے گئے ہیں۔ نوجوانوں کی تربیت، صوبے میں صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے، معاشی و اقتصادی ترقی کے پیکیجز پنجاب میں صحت کی سہولتوں کی فراہمی، مدر اینڈ چائلڈ ہیلتھ سینٹرز تحصیل اور ضلع کی سطح پر اسپتالوں میں اضافی سہولتوں کی فراہمی، بچوں کے لیے دل کے امراض کا اسپتال، پنجاب میں سات یونیورسٹیوں کا قیام، پرائمری اسکولوں کی ایلیمنٹری سطح تک اپ گریڈیشن، سوشل سیکٹر کی ترقی، اقلیتوں اوقاف اور سیاحت کے بڑے منصوبوں کے لیے خطیر رقوم مختص کرنا، گرین انفرا اسٹرکچر فنڈ میں خطیر فنڈز مختص کرنا، لائیو اسٹاک کے منصوبوں کے لیے بجٹ میں خطیر رقم مختص کرنا، زراعت کی ترقی، گوجرانوالہ کو موٹروے کے ساتھ لنک کرنے کے لیے حافظ آباد موٹروے کی تعمیر، تعلیمی فنڈز میں ڈیڑھ سو فی صد اضافے، سمبڑیال میں یونیورسٹی کے لیے فنڈز کی تجویز، آئی ٹی کی ترقی، خواتین کو قومی ترقی کے دھارے میں شامل کرنے کے لیے خواتین کی پیشہ ورانہ تعلیم و تربیت مالی وسائل کی فراہمی، میڈیم واسمال انٹرپرائزز کی ترقی، توانائی کے منصوبوں کے لیے فنڈز کی فراہمی، پانچ ارب روپے کا انوائرمنٹ انڈومنٹ فنڈ صوبائی بجٹ کے اہم نکات ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کا سالانہ بجٹ عام آدمی کا بجٹ ہے جس میں غریب اور متوسط طبقے کی مشکلات دور کرنے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں صوبائی تعمیر و ترقی زرعی معیشت کے استحکام کاشت کاروں کو زیادہ سے زیادہ سہولتوں کی فراہمی پیداوار میں اضافے اور صنعتی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے ساتھ ساتھ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ پنجاب کے بجٹ میں کاشت کاروں کو بیج کھاد کیڑے مار ادویات اور زرعی قرضوں کی فراہمی کے لیے چار ارب روپے کے کسان کارڈ فوجی کٹ کی منظوری کسی خوشخبری سے کم نہیں، اس سے نہ صرف زراعت ترقی کرے گی بلکہ صوبے میں کسانوں کو بھی خاطر خوا سہولتیں میسر آئیں گی۔ مواصلات کے شعبے میں 380 شاہراہوں کی تعمیر کے لیے ایک سو پانچ ارب روپے مختص کیے جانا بھی ایک بڑا اقدام ہے۔ تعلیمی شعبے کے لیے 442 ارب روپے کی خطیر فنڈز سے تعلیمی سہولتوں میں اضافہ ہوگا مہنگائی کے سد باب کے لیے شہریوں کو روز مرہ استعمال کی اشیاء استعمال کرنے کی غرض سے ماڈل سہولت بازاروں کے لیے ایک ارب پچاس کروڑ روپے مختص کر کے حکومت نے صوبے کے عام شہریوں کو ریلیف دیا ہے۔ پینے کے صاف پانی کے لیے صوبے کی 16 تحصیلوں میں کئی ارب روپے کے منصوبے بھی صحت عامہ کے تحفظ میں مدد گار ثابت ہوں گے۔ عوامی حلقوں اور غیر جانبدار مبصرین کی طرف سے بھی پنجاب بجٹ کو متوازن اور ترقیاتی بجٹ قرار دیا جا رہا ہے جو کہ حکومت پنجاب کی اعلیٰ کارکردگی کا ثبوت ہے۔