قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

306

کہ اِن کی جگہ اِن سے بہتر لوگ لے آئیں اور کوئی ہم سے بازی لے جانے والا نہیں ہے۔ لہٰذا اِنہیں اپنی بیہودہ باتوں اور اپنے کھیل میں پڑا رہنے دو یہاں تک کہ یہ اپنے اْس دن تک پہنچ جائیں جس کا ان سے وعدہ کیا جا رہا ہے۔ جب یہ اپنی قبروں سے نکل کر اِس طرح دوڑے جا رہے ہوں گے جیسے اپنے بتوں کے استھانوں کی طرف دوڑ رہے ہوں۔ اِن کی نگاہیں جھکی ہوئی ہوں گی، ذلت اِن پر چھا رہی ہوگی وہ دن ہے جس کا اِن سے وعدہ کیا جا رہا ہے۔ (سورۃ المعارج:41تا44)

نبی کریم ؐنے فرمایا: جس نے اپنے سارے غموں کو آخرت کا غم بنا لیا، تو اللہ تعالیٰ اس کی دنیا کے ہر غم کے لیے کافی ہے، اور جو دنیاوی معاملات کے غموں اور پریشانیوں میں الجھا رہا، تو اللہ تعالیٰ کو اس بات کی کوئی پروا نہیں کہ وہ کس وادی میں ہلاک ہوتا ہے۔ (ابن ماجہ)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: بندہ اپنے ربّ سے زیادہ قریب اس وقت ہوتا ہے جب وہ حالت سجدہ میں ہو پس سجدے کی حالت میں کثرت سے دعا کیا کرو۔ (مسلم، ابو داؤد)