ٹنڈوالٰہیار،جٹ برادری کا ایکسائز پولیس کیخلاف احتجاج

178

ٹنڈوالٰہیار(نمائندہ جسارت) جٹ برادری کے درجنوں افراد کا محکمہ ایکسائز پولیس کے خلاف نیشنل پر یس کلب ٹنڈوالہیار پر احتجاجی مظاہرہ بچے کو ظاہر نہ کر نے پر جٹ برادری کا محکمہ ایکسائز پو لیس کو بارہ گھنٹے کا الٹی میٹم شہر کو بند کر نے اور مین شاہراہ پر دھر نا دینے کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق عباس بھائی ٹائون سے تعلق رکھنے والے جٹ برادری کے درجنوں افراد نے زاہد جٹ ، محمد افضل جٹ اور اقبال شاہ کی قیادت میں نیشنل پر یس کلب ٹنڈوالہیار پر محکمہ ایکسائز کی جانب سے بلا جواز نوجوان کی گر فتاری اور گاڑی کو اغوا کر کے لے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقعے پر زاہد جٹ ، محمد افضل جٹ اور اقبال شاہ میڈ یا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ محکمہ ایکسائز ٹنڈوالہیار کارروائی کے نام پر شہر یوں کو اغوا کر کے تاوان طلب کر رہا ہے پانچ روز قبل محکمہ ایکسائز کے انسپکٹر اشفاق قائم خانی نے میر ے بیٹے کو گاڑی سمیت پکڑ کر پانچ لاکھ روپے رشوت طلب کی بچے اور گاڑی کو چھوڑنے کے لیے طلب کیے جس پر انہوں نے کہا کہ اگر آپ نے رقم نہ دی تو نوجوان کو ہیروئن چرس اور شراب میں چالان کر دوںگا جس پر ہم نے مجبور ہو کر بچے کی رہائی اور گاڑی کی واپسی کے لیے ایک لاکھ روپے ایکسائز انسپکٹر کو دیے اس کے با وجود انسپکٹر نے ایک لاکھ لینے کے با وجود میرے بیٹے کو نہیں چھوڑا اور اغوا کر رکھا ہے جس پر ہم احتجاج کر نے پر مجبور ہو ئے ہیں ۔انہوں نے کہا ذیشان عر ف شانی جٹ اپنی ویگو گاڑی میں اپنے ڈرائیور کے ساتھ گھر آرہے تھے کہ اچانک محکمہ ایکسائز کے انسپکٹر اشفاق قائم خانی نے بکیرا روڈ پر مگسی فارم کے مقام پر گاڑی کو روکنے کا اشارہ کیا اور بعد میں ذیشان عر ف شانی جٹ سمیت ڈرائیور اور گاڑی کو اغوا کر کے لے گیا جس کے بعد مذکورہ انسپکٹر نے فون کر کے پانچ لاکھ لانے کو کہا جس میں طے پایا کہ ایک لاکھ روپے دوں تو بچے اور گاڑی کو چھوڑ دیتا ہوں جس پر ایک لاکھ روپے لینے کے با وجود ذیشان کو نہیں چھوڑا ہمیں خدشہ ہے کہ پولیس میر ے بیٹے پر جھوٹا مقدمہ درج کر کے قتل نہ کر دے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پولیس نے نوجوان ذیشان عرف شانی کو بارہ گھنٹوں میں رہا نہ کیا تو ہم شہر میں ہڑتال اور مین شاہراہ پر دھر نا دیں گے۔ انہوں نے وزیر ایکسائز آئی جی سند ھ ، ڈی آئی جی حید ر آباد ایس ایس پی ٹنڈوالہیار سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری نوٹس لیتے ہو ئے انصاف فراہم کیا جائے اور محکمہ ایکسائز کے انسپکٹر کے خلاف بھر پور قانونی کارروائی کی جائے۔