اوتھل، ڈی ایچ کیواسپتال میں رات کی ڈیوٹی میں سرکاری عملہ غائب

185

اوتھل(این این آئی) ڈی ایچ کیواسپتال اوتھل میں رات کی ڈیوٹی میں سرکاری عملہ غائب، ڈاکٹر ہفتے میں صرف دو دن آتے ہیں وہ بھی سوکر گزار دیتے ہیں باقی دن کراچی میں نجی اسپتال میں کام کرتے ہیں،غریب عوام کا کوئی پرسان حال نہیں اگر کوئی مریض آئے تو اسے چیک کرکے دوائی لکھنے کی بھی زحمت نہیں کرتے کوئی آئے تو کہتے ہیں صبح او پی ڈی میں آئیں جو ڈاکٹر ہفتے میں صرف دودن ڈیوٹی کرکے غریب عوام کے پانچ دن کھاجاتے ہیں انہیں کوئی حق نہیں ایسے کسی کو ایمرجنسی کا بہانہ بناکرٹال دیں اسپتال انتظامیہ خاموش و بے بس ہے اوراپنی نااہلی چھپانے کے لیے پرائیویٹ لڑکے ٹریننگ پر رکھ کر ان سے کام لیا جاتا ہے جن کو کسی کے ساتھ بات کرنے کی بھی تمیز نہیں اور اسپتال کا سارا نظام ان ٹرینی لڑکوں کے حوالے کردیاگیاہے ۔ان خیالات کا اظہار غلام محی الدین نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہاکہ میں اپنے بیٹے کو جسم پر دانے نکلنے کی وجہ سے ڈاکٹر سنیل کمار جو جلد کے ڈاکٹر ہیں کو دکھانے لے گیا تو میرا ایمرجنسی میں داخل ہونا تھا کے ایک غیر سرکاری لڑکا جس کا کوئی وہاں بظاہرکام ہی نہیں مجھے فوراًکہاکہ کیوں آئے ہو ابھی چیک اپ نہیں ہوگا صبح آؤ ڈاکٹرکھانا کھانے گیاہے پھر تھوڑی دیر بعد کہا کے ڈاکٹر چیک نہیں کرے گا معلوم کرنے پر پتا چلا کہ ڈاکٹر وہی ایمرجنسی کے روم میں ہی آرام فرما رہے تھے اور اس وقت موصوف کو جگانا اس کے آرام میں خلل ڈالنے کے مترادف ہوگا۔ محی الدین نے مزید کہا کہ میں تو اپنے بچے کراچی کے کسی اسپتال میں دکھا سکتا ہو مگر جب ہم جیسے لوگوں کے ساتھ اسپتال میں موجود یہ ٹرینی لڑکے بداخلاقی سے پیش آتے ہیں تو عام غریب عوام کے ساتھ انکا رویہ کیسا ہوگا؟لہذا ڈپٹی کمشنر لسبیلہ، ڈی ایچ اولسبیلہ اور خاص کرسول اسپتال اوتھل کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سے اپیل ہے کہ وہ اس کا نوٹس لیکر سرکاری عملے کو ڈیوٹی کاپابند کرے اور یہ جو نان کوالیفائیڈ اسٹاف بٹھارکھے ہیں ان کو دیگر ٹریننگ کے ساتھ ساتھ اخلاق کی بھی تربیت دی جائے اور ایمرجنسی وارڈ میں سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں تاکہ اسپتال میں موجود عملے کی کارکردگی کا بخوبی پتا چل سکے۔