بجٹ سے معیشت سمیت کسی سیکٹر میں بہتری نہیں آئے گی‘ راشد نسیم

157

لاہور( نمائندہ جسارت)نائب امیر جماعت اسلامی راشد نسیم نے کہا ہے کہ حکومت نے روایتی بجٹ پیش کیا جس سے معیشت سمیت کسی سیکٹر میں بہتری نہیں آئے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔راشد نسیم نے کہا کہ دنیا ایک گلوبل ویلیج کی شکل اختیار کرتی جارہی ہے اور اس انتظار میں ہے کہ ایسا معجزہ ہوجائے جس سے غربت مٹ جائے، بدامنی ختم ہوجائے اور عورت کی عزت محفوظ ہو۔ پاکستان کے 70 سال گواہ ہیں معیشت بیٹھ گئی ہے، اسٹیل مل کو راکھ بنادیا گیا جبکہ پی آئی اے تباہی کے دہانے پر ہے، حالات میں بہتری کے لیے قرآن کا نظام لاگو کرنا ہوگا۔راشد نسیم نے کہا کہ پاکستان کا ہر شہری 2 لاکھ روپے کا مقروض ہے، سودی معیشت کو فروغ دینے والے حکمران پاکستانی عوام کو سکون کی زندگی کیسے دے سکتے ہیں۔ سکون اور اطمینان کا نظام فطرت میں ہے اور فطرت کا نظام اللہ تعالیٰ نے محمد عربیؐ کے ذریعے دیا ہے، یہی نظام رحمت ہے جو 14 سو سال قبل دیا گیا تو ہر طرف خوشحالی تھی، اگر آج یہ نظام قائم ہوجائے تو یہ دنیا چین اور سکون کی آماجگاہ بن سکتا ہے، ورنہ یہ دنیا مشکلات میں ڈوبتی چلی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سودی نظام سے پاکستان مزید مشکلات میں دبتا جا رہا ہے ، آئی ایم ایف نے پاکستانیوں کی زندگی مزید مشکل کردی ہے، غریب کو 2 وقت کی روٹی میسر نہیں اور حکمران سب اچھا کا راگ آلاپ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام مشکلات کا حل اسلامی نظام ہے، جب تک اسلامی نظام قائم نہیں ہوگا، ملک ترقی نہیں کرسکتا۔