مزدوروں کو سیسی سے ویکسین لگوائی جائے‘ مختار اعوان

192

متحدہ لیبر فیڈریشن سندھ کے رہنما مختار حسین اعوان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم حکومت سندھ کے بے حد مشکور ہیں COVID کی ویکسین کے لیے فوری نوٹیفکیشن نکالا کہ ہر مزدور کو ویکسین لگانا لازم ہوگا اور ڈائریکٹر لیبر اور ڈپٹی کمشنر کو اختیار ہوگا کہ فیکٹری میں چھاپہ ماریں گے اور ویکسی نیشن کو یقینی بنائیں گے۔ یہ بہت اچھی بات نظر آئی ہے مگر آپ سمجھتے ہیں کہ ایسا ہوگا تو پھر شاید آپ کسی اور دنیا میں رہتے ہیں۔ یہاں COVID کے نام پر حکومتی اداروں کی لاٹری لگ گئی ہے۔ انہوں نے تو ریڑھی والوں سے لے کر بڑے دکانداروں سے بھتہ خوری شروع کررکھی ہے۔ آپ سمجھتے ہیں کہ لیبر ڈپارٹمنٹ ویکسین چیک کرے گا کہ لگوائی ہے کہ نہیں یا EOBI اور سوشل سیکورٹی میں مزدوروں کو رجسٹر نہ کروانے کے نام پر لفافہ وصول کریں گے اس طرح آپ انہیں ایک اور مد میں پیسے بنانے کا موقع فراہم کررہے ہیں۔ آپ کے اس فیصلے سے نہ مزدور کا بھلا ہوگا نہ مالکان کا اگر آپ سنجیدہ ہیں تو پھر آپ اس لیبر انسپکٹر سے یہ بھی کہیں اگر کوئی ادارہ آپ کو اپنے ملازمین کی تعداد 2000 بتاتا ہے کہ ہم نے ان کو ویکسین لگادی ہے تو انسپکٹر ان سے سوال کریں کہ کیا آپ نے EOBI اور سوشل میں 2000 کا کنٹری بیوشن جمع کروایا ہے۔ اگر نہیں تو اسے یقینی بنائیں اور جو مزدوروں کے ساتھ جو اصل زیادتی ہے اس پر بھی توجہ دی جاسکے۔ حکومت کو چاہیے سوشل سیکورٹی کی ایمبولینس ٹیمیں بنائے جو ہر کمپنی میں جاکر مزدوروں کو ویکسین لگائیں۔ اس طرح سب کو ویکسین بھی لگ جائے گی اور مزدوروں کی اصل تعداد بھی پتا چل جائے گی جس کی بنیاد پر EOBI اور سوشل سیکورٹی میں سب کی رجسٹریشن یقینی ہوجائیں گی اور اداروں کی آمدنی میں اضافہ ہوجائے گا اور اگر مزدور ویکسی نیشن کے لیے جاتے ہیں تو انہیں مالکان چھٹی نہیں دیں گے اور اگر کسی نے دی تو اس کی تنخواہ کاٹ لی جائے گی۔ اکثر اداروں میں ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ کے نام پر ملازم ہے جس کا کوئی ریکارڈ نہیں ہوتا انہیں نکال دیا جائے گا۔ ہم امید کرتے ہیں کہ مزدور دوست حکومت سے کہ وہ سوشل سیکورٹی کے اداروں کے ذریعے ویکسین لگوا کر مزدوروں کو بھی پریشانی سے بچائیں گے اور مزدوروں کی اصل تعداد کے مطابق EOBI اور سوشل کا کنٹری بیوشن وصول کرکے شہید ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بی بی شہید کے مزدوروں کی دوستی کے خواب کو پورا کریں گے۔