مدینہ جیسی ریاست کب بنے گی ؟

188

نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمٰن سواتی نے بہاولپور میں پریس کانفرنس اور ملتان میں مزدوروں کے ایک مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ آنے والے بجٹ میں مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ کیاجائے مزدور کی کم از کم تنخواہ پچاس ہزار روپے مقرر کی جائے حکومتوں کے اعلان کردہ 20 ہزار بہت کم ہیں اس مہنگائی کے دور میں اس ایک آدمی کا گزر بسر ممکن نہیں اگر ممکن ہے تو کوئی ماہر معیشت اس رقم میں پانچ افراد کے ایک گھرانے کا بجٹ بنا کر دکھا دے ۔ اگر حکومت سمجھتی ہے کہ اس میں گزر بسر ممکن ہے تو پھر مدینہ کی اسلامی ریاست کے نعرے پر عمل کرے اور صدر، وزیراعظم، وزراء، ججوں،جرنیلوں اور بیوروکریٹ کی بھی ماہانہ تنخواہ 20 ہزار کردی جائے۔ مزدوروں نے اگر پیٹ پر دو پتھر باندھے ہیں تو حکمران بھی ایک پتھر باندھ کر دکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے ٹھیکیداری نظام ختم کیا جائے، مزدوروں بالخصوص دیہاڑی دار مزدوروں کی رجسٹریشن کی جائے اور تمام مزدوروں کو لیبر قوانین اور سماجی تحفظ (سوشل سیکورٹی، EOBI، ورکرز ویلفیئر فنڈ) کے دائرہ میں لایا جائے۔ سرکاری ملازمین کو 25 فیصد اضافے کی ادائیگی میں رکاوٹیں دور کی جائیں۔ ایڈہاک الاؤنسز کو بنیادی تنخواہ کا حصہ بنایا جائے۔ درجہ چہارم کے ملازمین کو سکیل نمبر 7 دیا جائے اور 1 تا 22 اسکیلوں پر نظر ثانی کی جائے اور انہیں بتدریج 1 تا 7 کیا جائے تاکہ انسانوں کے اندر اس تفاوت کو ختم کیا جاسکے۔