سندھ حکومت ‘ بیراجوں پر غیر جانبدار مبصر کی تجویز مسترد

169

کراچی (اسٹاف رپورٹر)حکومت سندھ نے بیراجز پر پانی کی مانیٹرنگ کے لیے غیر جانبدار مبصرین کی تعیناتی کی تجویز مسترد کردی ہے اورکہاہے کہ اتفاق رائے کے بغیر بیراجوں پر غیر جانبدار مبصرین تعینات نہیں کیے جاسکتے ہیں۔سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کی تقسیم کا تنازع حل ہونے کی امید پھردم توڑگئی ہے اورصوبہ سندھ نے بیراجوں پر غیر جانب دار مبصرین کی تعیناتی سے معذرت کر لی ہے، سندھ حکومت کا مؤقف ہے کہ اتفاق رائے کے بغیر تعیناتی بے مقصد ہوگی۔محکمہ آبپاشی سندھ نے مبصرین کی تعیناتی اور خدشات سے متعلق خط ارسال کر دیاہے جس میں کہا گیا ہے کہ صوبوں میں اتفاق رائے کے بغیر ارسا کی کوئی تجویز قابل قبول اور قابل عمل نہیں ہے۔محکمہ آبپاشی کے خط میں واضح کیا گیا ہے کہ نہ ہم غیر جانب دار مبصرین تعینات کریں گے، نہ ڈیٹا لینے دیں گے۔محکمہ آبپاشی سندھ نے آبی وسائل کی تقسیم سے متعلق سنگین خدشات اور اعتراضات پرمبنی خط چیئرمین اور سیکریٹری ارسا کوارسال کیا ہے جس میں کہا ہے کہ ارسا میں اکثریت سے مسترد ہونے کے باوجود تونسہ پنجند کینال چلائی جارہی ہے ،آبی معاہدے پر عمل سے متعلق سنگین آئینی خلا ہے،پانی کے مسئلے کے حل کے لیے قابل قبول اورباہمی مشاورت سے طریقہ کار اختیار کیاجائے۔واضح رہے کہ ارسا (انڈس ریور سسٹم اتھارٹی) نے پانی اخراج کی صحیح رپورٹنگ کے لیے مبصرین کی تعیناتی کی تجویز دی تھی، پنجاب اور ارسا کا مؤقف تھا کہ غیر جانب دار مبصرین کے بغیر غلط فہمیاں دور نہیں ہوں گی۔ ارسا کے حکم پر واپڈا کو پانی کے اخراج سے متعلق ڈیٹا لینے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی، تاہم اب سندھ حکومت نے اس سلسلے میں اپنے مؤقف سے ارسا اور وزارت توانائی کو ا?گاہ کر دیا ہے، جس پر ذرائع نے اس خدشہ کا اظہارکیا ہے کہ سندھ حکومت پانی کا معاملہ حل نہیں کرنا چاہتی ہے۔