سندھ حکومت کراچی کیلیے کوئی نئی اسکیم نہیں لائی ،فواد چودھری

111

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ کو 1500 سو ارب روپے ملے لیکن نظر نہیں آرہا کہاں لگے، وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ سے سندھ میں بلدیاتی ادارے بحال کرنے کی اپیل کر دی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے الزام عائد کیا ہے کہ سندھ کو 2 سال میں 15، 16 سو ارب روپے ملے ہیں لیکن نظر نہیں آرہا وہ کہاں لگے ہیں۔وہ ہفتہ کو فرئیرہال کراچی میں انٹرنیشنل فلم فیسٹول کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ فواد چودھری کا کہنا تھاکہ اگر ہم مراد علی شاہ اینڈ کمپنی پر بیٹھے رہے تو اگلے کئی سال میں بھی کراچی اور سندھ میں ترقی نا ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ میںپیسا خرچ ہوتا نظر نہیں آرہا، کراچی میں براہ راست میئر آئے اور اسے فنڈز ملیں تو مسائل حل ہوں گے، مراد علی شاہ اینڈ کمپنی کے آسرے پر رہے تو کچھ نہیں ہونے والا، سندھ حکومت کی سوچ پسماندہ ہے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ سندھ حکومت کراچی کیلیے کوئی نئی اسکیم نہیں لائی، کراچی کی تباہی کے ذمہ دار مراد علی شاہ ہیں۔فواد چودھری نے سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ آرٹیکل 148 اپلائی کرے، اگر نہیں کیا تو سندھ اور کراچی کی صورتحال مزید خراب ہوتی جائے گی۔ فواد چودھری نے کہا ہے کہ ذوالفقار بھٹو اور بے نظیر نے پیپلز پارٹی کو قومی پارٹی بنایا مگر زرداری نے پیپلز پارٹی کو قوم پرست جماعت بنادیا، اگرسندھ میں تحریک انصاف کی حکومت ہوتی تو کراچی کی معیشت مزید بہترہوتی۔ انہوں نے کہا کہ جن معاشروں میں برداشت کی بجائے انتہا پسندی کو فروغ دیا جائے وہ تنزلی کاشکار ہوتے ہیں۔فواد چودھری نے کہا کہ بھارت میں مودی کی حکومت میں بھی انتہاپسندی کو فروغ دیا جا رہا ہے، آپ دیکھیں گے بھارت میں انتہا پسندی کا اثر معاشرے کے ہر شعبے پر پڑے گا، افغانستان میں ایک بار پھر حالات خراب ہورہے ہیں، وزیراعظم کا نظریہ ہے کہ ہمیں کسی اور کی لڑائی میں حصہ نہیں لینا۔انہوں نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کو چاہیے کہ کچھ پیسہ عوام پر بھی لگادے، 1990ء سے کراچی میں رینجرز ہے اور سندھ حکومت اپنی پولیس نہیں بناسکی۔سندھ میں پی ٹی آئی کی حکومت ہوتی تو معیشت ساڑھے 4 فیصد سے اوپر ہوتی لیکن کراچی پر ایسی حکومت ہے جس کی پسماندہ سوچ ہے۔انہوں نے کہا کہ جو پذیرائی اس بجٹ کو ملی وہ اس سے پہلے کسی کو نہیں ملی، ہماری معیشت بہتر ہوئی ہے، ترقیاتی بجٹ 900 ارب ہے صوبوں کو 23 فیصد حصہ دیا گیا ہے، امید ہے کہ سندھ حکومت اس بار ملنے والے فنڈز کو صحیح استعمال کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ احسن اقبال کبھی عقل کی بات بھی کرلیا کریں، احسن اقبال نے الیکٹرک ووٹنگ مشین دیکھی بھی نہیں، ہم نے قومی اسمبلی میں 49 ترامیم پیش کیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم امریکا کو اڈے نہیں دے رہے، سرویلئنس بھی ختم کردی ہے۔