بدین، مذاکرات کی یقین دہانی پر پیدل مارچ منتظمین کا دھرنا ملتوی

171

بدین (نمائندہ جسارت) نہری پانی کی قلت پانی چوری سیم نالوں کی کھدائی نہ کرانے کیخلاف ضلع بچایو تحریک بدین سے حیدرآباد تک جاری پیدل مارچ منتظمین میں اختلافات کے باعث ایک دن کے وقفہ کے بعد ماتلی سے حیدرآباد کے لیے روانہ ہونے والے شرکاء سے ایریا واٹر بورڈ کے چیئرمین کے مذاکرات، مطالبات منظور کرنے کی یقین دہانی پر پیدل مارچ اور دھرنا ملتوی کرنے کا اعلان۔ ضلع بدین کے ساحلی اور نہری ٹیل کے علاقوں میں زرعی اور پینے کے پانی کی قلت، چوری، سیم نالوں کی کھدائی اور صفائی نہ کرانے کیخلاف آبادگاروں، ہاریوں، سیاسی، سماجی تنظیموں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں پر مشتمل تشکیل دی جانے والی ضلع بچایو تحریک کی جانب سے نہری پانی کی قلت کیخلاف ضلع بچایو تحریک کی جانب سے آبادگار اور ضلع بچایو تحریک کے سرگرم رہنماؤں سابق ضلع نائب ناظم عزیز اللہ ڈیرو، میر نور احمد تالپور، خلیل بھرگڑی، لالا نواز، میر لکھی جمالی، عطا چانڈیو، دلبر خواجہ، غفور چانڈیو کی قیادت میں 9 جون سے بدین پریس کلب سے حیدرآباد تک جلوس کی صورت میں پیدل مارچ کا آغاز کیا گیا۔ رات تلہار میں پڑاؤ کے بعد پیدل مارچ کا قافلہ جمعرات کے روز تلہار سے ماتلی پہنچا، ضلع بچایو تحریک کے اندرونی ذرائع کے مطابق پیدل قافلہ کے ماتلی پہنچنے سے قبل ہی حکومت سندھ محکمہ انہار سیڈا اور ایریا واٹر بورڈ کے نمائندوں نے ضلع بچایو تحریک کے نمائندوں سے رابطہ کر کے پیدل مارچ اور حیدرآباد میں محکمہ انہار اور سیڈا کے آفس کے سامنے 14 جون کو لگنے والے دھرنے کو ختم کرانے کے لیے سیڈا کے ایم ڈی پانی چوری اور غیرقانونی واٹر کورسز کی اجازت دینے کی شکایت پر چیف سیکرٹری سندھ کی جانب سے ہٹائے گئے لیفٹ بینک ایریا واٹر بورڈ کے ڈائریکٹر سے مذاکرات کرنے کا کہا گیا۔ اس موقع پر پیدل مارچ میں شریک اور ضلع بچایو تحریک کے سرگرم اور متحرک آبادگار رہنماؤں کی اکثریت نے یہ کہہ کر مذاکرات سے جواب دے دیا کہ نہری پانی کی چوری، غیر قانونی واٹر کورسز کی اجازت دینے کے الزام میں ہٹائے گئے ڈائریکٹر زراعت اور بدین دشمن منصوبے وسیپ کے ذمے دران اور بے اختیار افسران سے مذاکرات کرنا طویل اور تاریخی جدوجہد کے اصولوں اور نہری زرعی اور پینے کے پانی کی بدترین قلت کا شکار بدین کے عوام کے ساتھ زیادتی ہوگی۔