ایرانی عہدے داروں اور کمپنیوں پر امریکی پابندیاں ختم

126

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے ایران کے 3 سابق عہدے داروں اور ان 2 کمپنیوں پر عائد پابندیاں ہٹا دی ہیں, جو ایران کے تیل اور اس سے متعلق کیمیکل کا کاروبار کرتی تھیں۔ امریکا نے اس کارروائی کو معمول کا اقدام قرار دیا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ اس سے عندیہ ملتا ہے کہ امریکا ایران پر پابندیوں میں نرمی کے لیے تیار ہے، بشرطیکہ اس کا جواز موجود ہو۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایک امریکی عہدے دار نے اپنا نام صیغہ راز میں رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ امریکی محکمہ خزانہ کے بیرونی اثاثوں پر کنٹرول کے دفتر کے اس اقدام کا ایران کی جانب سے 2015ء کے جوہری معاہدے پر ایران یا امریکا کی طرف سے عمل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ امریکی محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا کا محکمہ خارجہ اور اس کا یہ دفتر ایران کے 3 سابق حکومتی عہدے داروں اور 2 کمپنیوں پر سے پابندیاں ہٹا رہا ہے۔ بیان مزید کہا گیا ہے کہ یہ اقدام ایرانی اکائیوں کے رویے یا حیثیت میں مصدقہ تبدیلی کا مظہر ہے اور ظاہر کرتا ہے کہ امریکا ایسی تبدیلیوں کی صورت میں پابندیاں ہٹانے کے لیے پرعزم ہے۔ امریکی محکمہ خزانہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران کی تینوں شخصیات نے ثبوت پیش کیے ہیں کہ اب ایران کے حکومتی اداروں میں ان کے پاس کوئی عہدہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے بعد پابندیاں بحال رکھنے کی کوئی وجہ موجود نہیں تھی۔ ذرائع ابلاغ کی ان خبروں کے بعد کہ امریکا نے ایران کی تیل کی صنعت سے متعلق عہدے داروں پر پابندیاں ہٹا دی ہیں، آئل مارکیٹ میں گراوٹ دیکھنے میں آئی۔ جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اگر ایران پر سے پابندیاں ہٹ گئیں تو اس کے تیل کے مارکیٹ پر کیا اثرات ہوں گے۔