مقبوضہ بیت المقدس میں پھر کشیدگی ، فلسطینی بچے گرفتار

315
مقبوضہ مغربی کنارہ: قدیم بیت المقدس کے باہر سے قابض صہیونی فوج فلسطینی بچوں کو وحشیانہ انداز میں گرفتار کرکے لے جارہی ہے‘ بیتا میں شہید ہونے والے محمد حمایل کی والدہ بیٹے کی لاش دیکھ کر غم سے نڈھال ہے

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ پر حملوں اور فلسطینیوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ مزید تیز کردیا۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق صہیونی فوج نے منظم سازش کے تحت مظاہروں میں شریک فلسطینی نوجوانوں اور بچوں کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔ جمعہ کے روز قابض صہیونی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں شہر قدیم کے باب الاسباط سے کئی بچوں کو حراست میں لیا،جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں کشیدگی رہی۔ صہیونی اہل کاروں نے نابلس کے قریب بیتا قصبے میں 15 سالہ فلسطینی بچے محمد حمایل کو گولی مار کرشہید کردیا۔ محمد حمایل اسرائیلی فوج کے خلاف احتجاج میں شریک تھا۔دوسری جانب یہود ی آبادکاروں کی جانب سے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ مسجد اقصیٰ کے اطراف میں آباد کاروں کی اشتعال انگیز کارروائیوں کی وجہ سے فلسطینی شدید غم و غصے میں ہیں۔ اس سے قبل جمعرات کے روز 250سے زائد شرپسندوںنے مسجد اقصیٰ میں گھس کر قبلہ اول کا تقدس پامال کیاتھا۔ فلسطینی محکمہ اوقاف کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یہودی شرپسندمراکشی دروازے کے راستے مسجد اقصیٰ کے صحن میں داخل ہوئے۔ اس موقع پر نام نہاد مذہبی رہنماؤں نے مزعومہ ہیکل سلیمانی کے بارے میں ذہن سازی کی۔ ادھر قابض صہیونی حکام نے رواں سال کے دوران اب تک 250بارمسجد ابراہیمی میں اذان دینے اور نماز ادا کرنے پرپابندی عائد کی۔ محکمہ اوقاف کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی حکام کی طرف سے رواں سال 31 مئی تک مسجد ابراہیمی میں اذان دینے پر 250 بار پابندی عائد کی گئی۔ بیان میں بتایا گیا کہ محکمہ کو مسجد کی مرمت اور اس میں ضروری کام کرنے سے بھی روک دیا گیا ہے۔ الخلیل میں اوقاف کے ڈائریکٹر جنرل شیخ جمال ابو عرام نے بتایا کہ مسجد ابراہیمی اسرائیلی ریاست کی طرف سے منظم انداز میں ظالمانہ پابندیوں کا سامنا کررہی ہے،جس کا مقصد مقدس مقام میں فلسطینی مسلمانوں کو عبادت کے حق سے محروم کرنا ہے۔