آنگ سان سوچی کیخلاف سونے اور لاکھوں ڈالرز کی کرپشن کا کیس سماعت کیلئے مقرر

299

فوجی حکومت نے میانمار کی معزول کردہ وزیر اعظم آنگ سان سوچی پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے اپنے دورِ حکومت میں غیر قانونی طریقے سے بھاری رقوم حاصل کیں

سرکاری سطح پر چلنے والے اخبار گلوبل نیو لائٹ آف میانمار کے مطابق انسداد بدعنوانی کے کمیشن نے 75 سالہ نوبل انعام یافتہ اور جمہوری رہنما آنگ سان سوچی پر سونے اور 493،000 یورو ڈالرز غیر قانونی طور پر وصول کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

فوجی حکومت کی جانب سے آنگ سوچی پر لگائے گئے کرپشن کے الزام کی سماعت اگلے ہفتے مقرر کی گئی ہے۔ پیر کے روز دارالحکومت نیپائٹاو میں ہوگی۔ ان الزامات میں ممکنہ طور پر 15 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

الزامات میں کہا گیا ہے ، “وہ اپنے عہدے کا استعمال کرتے ہوئے بدعنوانی کی مرتکب ہوئیں۔ لہذا ان پر انسداد بدعنوانی کے سیکشن 55 کے تحت الزام عائد کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ یکم فروری کو فوج نے بغاوت کرتے ہوئے اقتدار سنبھال لیا تھا جس کے بعد سے اب تک سوچی زیر حراست ہیں اور ان پر کئی دیگر مجرمانہ الزامات عائد ہیں۔