ملک بھر میں بجلی کابحران سنگین،اسلام آباد میں 35 بچے بیہوش ،عوام کا احتجاج ،نیپرانے نوٹس لے لیا

396

اسلام آباد/لاہور( نمائندگان جسارت) ملک بھر میں بجلی بحران کی صورتحال سنگین ہوگئی۔ مجموعی شارٹ فال 5000 میگا واٹ تک پہنچ گیا ہے۔ متعدد علاقوں میں رات اور دن کو غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔اسلام آبادکے علاقے ملپور بارہ کہو میں بجلی نہ ہونے سے گورنمنٹ فیڈرل اسکول میں 25 بچے بے ہوش ہوگئے۔ذرائع کے مطابق شدید گرمی میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے بچوں کو ناک سے خون آنا شروع ہو گیا تھا جس پر بچوں کے سر پر پانی ڈال کر ناک سے بہتے خون کو روکنے کی کوشش کی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بچوں کو طبی امداد دینے کے لیے قریبی اسپتال میں منتقل کیا گیا۔ذرائع کے مطابق اسکول میں بجلی کی عدم دستیابی سے متعلق واپڈا کو اطلاع بھی دی مگر بجلی بحال نہ ہو سکی جب کہ اسکول میں بچوں کی تعداد 200 ہے اور بجلی نہ ہونے پر بچوں کو چھٹی دے دی گئی۔ملک بھر میں غیراعلانیہ 8 لوڈشیڈنگ نے لوگوں کو اذیت میں مبتلا کردیا۔ عوام سراپا احتجاج ہیں تاہم وزارت توانائی دعوے کررہی ہے کہ شارٹ فال 1500 میگا واٹ ہے اور لوڈشیڈنگ بھی کم ہورہی ہے۔پاور ڈویژن ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں اس وقت بجلی کی مجموعی پیداوار 19 ہزار میگاواٹ اور طلب 24 ہزار میگاواٹ ہے، اور ملک بھرمیں 8 گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کا سسٹم اوورلوڈڈ ہے، 80 فیصد ٹرانسفارمراوورلوڈڈ ہیں، طلب بڑھنے کے باعث فیڈرزٹرپ کررہے ہیں۔دوسری جانب ترجمان وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ کم پانی کے اخراج کی وجہ سے تربیلااورمنگلا سے اس وقت 3300 میگاواٹ کی کم بجلی پیدا ہو رہی ہے، ملک کی کل بجلی کی ڈیمانڈ 24100 میگاواٹ جب کہ سسٹم میں موجود پیداوار 22600 میگاواٹ ہے، تقسیم کار کمپنیوں کو نظام بہتر بنانے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں، بجلی کی پیداوار آنے والے دنوں میں بڑھ جائے گی، بجلی صارفین سے عارضی طور پر لوڈ مینجمنٹ پرمعذرت خواہ ہیں، اور گزارش کرتے ہیں بجلی استعمال میں اعتدال اپنائیں۔ملک بھر میں جاری لوڈشیڈنگ پر نیپرا نے نوٹس لیتے ہوئے تمام ڈسکوز کے سربراہان کو 11 جون کو طلب کر لیا ہے، تمام ڈسکوز اورکے الیکڑک سے لوڈشیڈنگ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے پوچھا گیا ہے کہ لوڈشیڈنگ کیوں ہورہی ہے حقائق سے آگاہ کیا جائے۔نیپرا نے کہا ہے کہ صارفین کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی ڈسکوز کی ذمے داری ہے، صارفین کو بجلی کی بلاتعطل بجلی فراہمی یقینی بنائی جائے،لوڈشیڈنگ سے متعلق تمام حقائق جمعہ تک نیپرا کو آگاہ کیا جائے، غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجوہات اور ان کے سدباب سے آگاہ کریں۔دوسری جانب ن لیگ کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے بدترین لوڈ شیڈنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سسٹم میں اضافی بجلی موجود ہونے کے باوجود لوڈشیڈنگ حکومتی نااہلی کی انتہا ہے ، عوام گرمی سے بلک رہے ہیں، اسکول کے بچے بے ہوش ہورہے ہیں، یہ صورتحال افسوسناک اور قابل مذمت ہے ۔ اپنے بیان میں ان کا کہنا تھاکہ حکومت ملک بھر سے دل دہلا دینے والے مناظرپر غور کرے، سیاست ، الزام تراشی چھوڑے ،اگر کام نہیں ہوتا تو گھرچلے جائے، عوام کو گرمی کی اذیت میں مزید تکلیف نہ دے ۔ شہباز شریف نے کہا کہ عمران نیازی کے بس کا معاملہ نہیں تو پارلیمان کی کمیٹی بنادی جائے تاکہ عوام کو کچھ تو ریلیف ملے ۔ان کاکہنا تھا کہپہلے ہی آپ نے روٹی سے لے کر بجلی تک ہر چیز مہنگی،عوام کو بے روزگار کردیا ہے، آٹا چینی اور ادویات کے بعد اب عوام بجلی سے بھی محروم ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا عمران خان عوام کو لوڈ شیڈنگ والے نئے پاکستان میں لے آئے ہیں ،ڈیزل پر مہنگی بجلی بناکر عوام کے بجائے اپنے اے ٹی ایمز کو ریلیف دیے رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت اب کوئی نیا بہانہ تلاش کرے گی، نیا جھوٹ گھڑے گی، نیا الزام اور فریب کی نئی داستان لکھے گی۔