پاکستانیوں کو متحدہوکر برائی کیخلاف لڑنا ہوگا،اشرافیہ سے جان ضرور چھوٹے گی،سراج الحق

313
فیصل آباد: امیر جماعت اسلامی سراج الحق ضلعی ڈپٹی جنرل سیکرٹری رانا طارق سرور کی نماز جنازہ کے موقع پر شرکا سے خطاب کررہے ہیں

لاہور( نمائندہ جسارت ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ معیشت میں نام نہاد بہتری اور شرح نمو میں اضافہ کا اگر کسی کو فائدہ ہواہو گا تو وہ سرمایہ دار اور جاگیردار طبقہ ہے ۔ ملک کے 98 فیصد عوام کی حالت میں نہ پہلے کوئی تبدیلی آئی اور نہ پی ٹی آئی کی حکومت کے تین سالوں میں۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ دوبارہ شروع ہو گئی ہے ۔پی ٹی آئی اراکین کا پارلیمنٹ میں لوڈشیڈنگ کے مسئلہ کو اٹھانا حکومتی کارکردگی پر بڑاسوالیہ نشان ہے ۔ کراچی اور بلوچستان میں لوگ پینے کے صاف پانی تک کی عدم دستیابی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں ۔ حکومت اپنی کارکردگی اخباری رپورٹس سے ہی دیکھ لے ۔ لفظوں کے ہیر پھیر سے عوام کی حالت نہیں بدلے گی ۔ حکومت نے تین سال میں بلدیاتی الیکشن کرانے کا نام تک نہیں لیا۔ جمہوریت اور جمہوری اداروں کی مضبوطی کی باتیں کرنے والے وزیراعظم کے لیے یہی مثال کافی ہے ۔ مردم شماری کا مسئلہ حل نہیں ہوا ۔ قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ کی بجائے ایوان صدر کا سہارا لیا جاتاہے ۔ صوبے اور وفاق ایک دوسرے سے ٹکرائو میں ہیں ۔ پی ٹی آئی بری طرح فلاپ ہوگئی ۔ ثابت ہو گیا کہ تینوں بڑی پارٹیاں ایک ہی ایجنڈا پر کام کرتی ہیں ۔ جماعت اسلامی قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد کر رہی ہے ۔ ہمارا عزم اور حوصلے بلند ہیں ۔ ملک پر قابض ظالم اشرافیہ سے ضرور جان چھوٹے گی ۔ پاکستانیوں کو متحد ہو کر برائی کے خلاف لڑنا ہو گا ۔ ملک میں ایسا نظام چاہتے ہیں جس میں غریب اور امیر کے بچے کے لیے ایک سکول اور ایک نصاب ہو ۔ مہنگائی اور غربت کے خاتمے کے لیے جنگ جاری رہے گی ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے منصورہ میں مرکزی ذمہ داران کے ایک اجلاس اور عوامی وفود سے ملاقات کے دوران کیا۔ سیکرٹری جنرل امیر العظیم ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر اور سیکرٹری اطلاعات قیصرشریف بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے اس عزم کااظہار کیا کہ تحریک اسلامی کی قیادت اور ملک بھر میں موجود اراکین و کارکنان پاکستان میں پرامن اسلامی انقلاب کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے اور اللہ کے فضل و کرم سے کامیاب ہوں گے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی معیشت اور نظریہ پر مغربی ایجنٹ اور سرمایہ دار و جاگیردار ہر طرح سے حملہ آور ہورہے ہیں اور یہ کھیل گزشتہ کئی دہائیوں سے کھیلا جارہا ہے ۔ لوگوں کو آپس میں لڑایا جاتاہے ۔ تقسیم کرو اور حکومت کرو کے انگریزوں کے فارمولے پر اب بھی عمل جاری ہے ۔ تحریک پاکستان میں اس خطہ کے کروڑوں مسلمانوں نے متحد ہو کر اسلام کی خاطر یہ ملک حاصل کیا مگر قائداعظم ؒ کی وفات کے تھوڑے عرصے بعد وہ لوگ اقتدار پر قابض ہو گئے جنہوں نے مغرب کا ایجنڈا آگے بڑھایا ۔ تب سے لے کر اب تک پاکستان کی نظریاتی اساس پر حملے ہورہے ہیں ۔ ہماری معیشت مکمل طور پر آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے قبضہ میں ہے ۔ امیر امیر ترین بن چکے اور غریب غریب ترین ہو گئے۔ سراج الحق نے کہاکہ امت مسلمہ کی مثال جسد واحد کی ہے ۔ اگر امت متحد ہو جائے گی اور فروعی اختلافات بھلا دے گی تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم اپنا شاندار ماضی واپس حاصل نہ کرسکیں ۔ یورپ اور امریکہ میں مسلمانوں پر حملے اسلاموفوبیا کلچر میں خوفناک اضافہ ظاہرکرتے ہیں ۔مسلمانوں کے خلاف دہشت گردی کی روک تھام کے لیے مغرب کو موثر پلان ترتیب دینا ہوگا ۔ کشمیر ، فلسطین سمیت دنیا کے ہر خطے میں مسلمانوں پر ظلم ہورہاہے ۔ عالمی ادارے اسی طرح خاموش رہے تو مسلمانوں کا ردعمل فطری ہے ۔