پینٹاگون نے 23 عام شہریوں کو موت کے گھاٹ اتارنے کی ذمہ داری قبول کرلی

304

امریکی فوجی ادارے پینٹاگون نے 2020 میں 23 عام شہریوں کو موت کے گھاٹ اتارنے کا اعتراف کرلیا۔

پینٹاگون کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 2020 میں افغانستان میں فوجی آپریشن کے دوران 20 عام شہری ہلاک ہوئے، یمن،عراق، نائجیریا اور صومالیہ میں بھی امریکی فوج کے ہاتھوں عام شہریو ں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں جبکہ زخمی افراد کی تعداد دس سے زائد ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکی کانگرس نے فوجی آپریشن کے دوران غیر ارادی طور پر حملے کی زد میں آنے والے افراد کے لیےتین ملین ڈالر کی رقم مختص کی تھی جس کی ادائیگی اب تک نہیں ہوئی۔

دیگر ممالک کی خفیہ تنظیموں کے اعداد و شمار پینٹاگون کے خلاف ہیں،غیر سرکاری تنطیم ائیر وارس کے مطابق دنیا بھر میں امریکی فوج کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے عام شہریوں کی تعداد 120 سے زائد ہے، افغانستان میں یونائیڈ مشن نے امریکی فوج کی کارروائیوں سے 89 لوگ ہلاک ہوئے ہیں جبکہ زخمی ہونے والے افراد کی تعداد 31 ہے۔

بین الاقوامی ادارے ائیر وارس اور دیگر غیر سرکاری اداروں کے مطابق صومالیہ میں جہاں پینٹاگون صرف ایک شہری کی ہلاکت کو تسلیم کرتا ہےوہیں یہ تعداد سات ہے، جبکہ شام اور عراق میں 6 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔