اسرائیل میں حزب اختلاف کی دونوں بڑی جماعتوں نے معاہدے کے ذریعہ اتحادی حکومت بنانے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد سے اس بات کا امکان صاف ظاہر ہے کہ نیتن یاہو کا 12 سالہ طویل مدتی اقتدار اب ختم ہوجائے گا-
تفصیلات کے مطابق اعتدال پسند جماعت ایتید پیش کے رہنما یائر لپید اور سخت یہودی نظریات رکھنے والی جماعت کے رہنما نفتالی بینٹ کےدرمیان ملک کی سیاسی صورتحال کے حوالے سے ملاقات ہوئی جس کے اختمام پر دنوں نے رہنماؤں نے تحریری معاہدے کے ذریعے سےاتحادی حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے-اگر یہ حکومت قائم ہوگئی تو پہلی بار نیتن یاہو کی جماعت لیکوہ پارٹی پہلی بار اپوزیشن میں ہوگی-
اس معاہدے کی روح سے حکومتی مدت کے پہلے مرحلے میں نفتالی بینٹ وزیر اعظم ہوں گے جبکہ دوسرے مرحلے میں یائر لپید اقتدار سنبھالیں گے-
حزب اختلاف کے معاہدے کے بعد وزیر اعظم نیتن یاہو کا بیان سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ اس معاہدے کی منظوری اور نئی حکومت کی تشکیل کے لیے اسمبلی کے ممبران کی حمایت حاصل کرنا ضروری ہے-اگر اس معاہدے کے حق میں ووٹ نہں ڈل سکے تو یہ خود ہی تحلیل ہوجائے گا-
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ سے ہی اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے اقتدار کے خاتمے کی خبریں گردش کر رہی ہیں اور انہوں نے اپوزیشن کے اس اتحاد کو ملکی سالمیت کے لیے خطرہ قرار دیا ہےـ
۔