شامی کے صدر بشار الاسد کے میڈیا سے متعلق اور سیاسی مشیر بوتانا شعبان نے کہا ہے کہ ایک عشرے سے زیادہ عرصے تک منقطع تعلقات کے بعد سعودی عرب کے ساتھ سفارتی تعلقات کو بہتر بنانے کی کوششیں کی جاری ہیں۔
غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق شعبان نے سیریا ایف ایم ریڈیو کو بتایا ، “سعودی عرب اور دمشق کے مابین تعلقات کو بہتر بنانے کی کوششوں کے جلد ہی مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔”
انہوں نے شام کے وزیر سیاحت محمد رامی مارٹینی کے رواں ہفتے ریاض کے دورے پر بھی تبصرہ کیا اور نشاندہی کی کہ یہ “مثبت قدم” پچھلے برسوں میں ممکن نہیں تھا۔
شامی عہدیدار نے بتایا: “حالیہ برسوں میں یہ پہلا موقع ہے جب کوئی شام کا وزیر سعودی عرب کا دورہ کرنے گیا۔”
واضح رہے کہ سعودی عرب اور دمشق کے مابین سفارتی تعلقات سن 2011 میں شامی انقلاب کے آغاز کے بعد ہی سے منقطع ہو چکے ہیں۔
اس سے قبل میڈیا رپورٹس کا کہنا تھا کہ سعودی انٹلیجنس کے سربراہ خالد بن علی الحمیدان ، بشار الاسد اور نیشنل سیکیورٹی بیورو کے ڈائریکٹر علی مملوک کے مابین سفارتی تعلقات کی بحالی کے حوالے سے 4 مئی کو ایک اجلاس ہوا تھا تاہم کسی بھی فریق نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔