‘اسٹیٹ بینک کی پوری انتظامیہ کو فارغ کرنا چاہیے تھا’

320

چیف جسٹس گلزار احمد نے اسٹیٹ بینک انتظامیہ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا پوری انتظامیہ کو فارغ کرنا چاہیے تھا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ  میں  گولڈن ہینڈ شیک  اسکیم  سے  متعلق اسٹیٹ بینک کی اپیل پر سماعت ہوئی تو چیف جسٹس گلزار احمد اسٹیٹ بینک کی انتظامیہ پر برہم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افسران نے دیگر ملازمین کے بجائے اپنی تنخواہیں بڑھا دیں، شرم کی بات ہے بڑے  افسران تنخواہیں لے کر اداروں کو تباہ کر دیتے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اتنا بڑا نقصان بینک انتظامیہ کی نااہلی سے ہوا ، اسٹیٹ بینک کی پوری انتظامیہ کو فارغ کرنا چاہیے تھا اس طرح کے معاملات سامنے آتے ہیں تو تکلیف ہوتی ہے۔

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے  وکیل سےسوال کیا کہ ادارے کو بعد میں کتنے روپے ادا کرنے پڑے ؟ جس پر  جواب میں وکیل نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کو 2بلین روپے ادا کرنے پڑے ۔

 چیف جسٹس نے کہا کہ اتنے بڑے نقصان کے بعد آپ کے کسی آفسر کو اثر ہی نہیں ہوا ہوگا ، آپ جیسے سینئر وکیل سے ہم یہ امید نہیں کرتے تھے۔

اسٹیٹ بینک نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔