فلسطین حامی یہودی صحافی کو فارغ کرنے پر اے پی تنقید کی زد میں

373

فلسطین کی حمایت کرنے والی یہودی صحافی کو نوکری سے نکالنے پر ایسوسی ایٹڈ پریس کو سخت تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بین الاقوامی نیوز ایجنسی نے تنقیدوں کا سامنا کرنے کے بعد اعلان کیا کہ ہے کہ وہ اپنی سوشل میڈیا کی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے گا.

ایجنسی نے ٹویٹر پر کہا کہ اس کے 100 سے زائد ملازمین اپنے سابق ساتھی کے ساتھ ہونے والے سلوک پر فکر مند ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایجنسی کے سوشل میڈیا اصولوں پر نظرثانی کرنے کیلئے ستمبر تک ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔

گذشتہ جمعرات کو اے پی نے بائیس سالہ وائلڈر کے سوشل میڈیا پر فلسطینی موقف کی حمایت کرنے کو ادارے کے سوشل میڈیا قواعد کی “خلاف ورزی” قرار دیا تھا جس پر انہیں برطرف کردیا گیا تھا۔

پیر کے روز ایسوسی ایٹڈ پریس کے 100 سے زائد صحافیوں نے وائلڈر کی ملازمت سے برطرفی کے خلاف ایک خط پر دستخط کیے جس میں کہا گیا ہے کہ ہم رپورٹنگ میں شفافیت کا مطالبہ کرتے ہیں اور طاقتور کو جوابدہ ٹھہرانے کی کوشش کرتے ہیں۔ اسی لئے ہم ایملی وائلڈر کی برطرفی اور ادارے کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہیں اور ہم ادارے سے وائلڈر کو ملازمت سے فارغ کرنے پر مزید وضاحت کا مطالبہ کرتے ہیں۔