گوانتا ناموبے سے 2 پاکستانیوں کی رہائی

295

بائیڈن انتظامیہ نے گوانتاناموبے میں3 زیرحراست افرادکی رہائی کے احکامات جاری کر دیے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق رہائی ملنےوالوں میں 2 پاکستانی اورایک یمنی شہری ہے ان میں73 سالہ سیف اللہ پراچہ بھی شامل ہیں۔

ان قیدیوں کو2003میں تھائی لینڈسےحراست میں لیاگیا تھا۔ زیرحراست قیدیوں میں سب سےزیادہ معمرہونےکےساتھ وہ سب سے زیادہ بیماربھی ہیں۔

دوسرے رہا ہونے والے میں 54 سالہ عبدالربانی کانام ہے۔ ان افراد کے خلاف 20 سالوں سے کوئی جرم یا مقدمہ عائد نہیں کیا گیا۔

ذیابیطس اور دل کے مرض میں مبتلا 73 سالہ پاکستانی سیف اللہ پراچہ بغیر کسی الزام کے 17 سالوں سے اس حراستی مرکز میں قید ہیں۔

اس سے قبل  سیف اللہ پراچہ کے بیٹے  عزیز پراچہ کو سی آئی اے نے 2003 میں القاعدہ سے تعلق کے شبہے میں بینکاک سے گرفتار کیا تھا اور وہ بے گوانتاناموبے چیل میں قید تھے۔