ملازمت میں طویل اوقات کار، ہر سال لاکھوں افراد کی ہلاکت کا سبب

557

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق ملازمت کے طویل اوقات کار ہر سال لاکھوں افراد کی ہلاکت کا سبب بنتے ہیں۔

اس نوعیت کے پہلی بار عالمی مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ نوکری کے طویل گھنٹوں کی وجہ سے 2016 میں 745،000 افراد فالج اور دل کے عارضے سے ہلاک ہوئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوبی مشرقی ایشیاء اور مغربی بحرالکاہل کے خطے میں رہنے والے لوگ سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

تحقیق میں پتا چلا ہے کہ ہفتے میں 55 گھنٹے یا اس سے زیادہ کام کرنا فالج کے 35٪ فیصد امکان اور 35 سے 40 گھنٹے کام کرنے والے افراد میں دوسروں ک بنسبت دل کی بیماری سے مرنے کا 17 فیصد زیادہ امکان ہوتا ہے۔

انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کی معاونت سے اس مطالعے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ گھنٹے کام کرنے کے نتیجے میں مرنے والوں میں سے تقریبا تین چوتھائی ادھیڑ عمر یا بوڑھے مرد تھے۔

ڈبلیو ایچ او کا مشورہ ہے کہ آجروں کو اپنے کارکنوں کی صحت کے خطرات کے پیشِ نظر مذکورہ بالا باتوں کو مدنظر رکھنا چاہئے۔