رنگ روڈ اسکینڈل میں اربوں روپے کھائے نہیں بچائے ہیں، کوئی وزیر یا مشیر ملوث نہیں، فواد چوہدری

320

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں اربوں روپے کھائے نہیں بلکہ بچائے گئے ہیں، رنگ روڈ کا معاملہ سامنے آیا تو وزیر اعظم نے فوری تحقیقات کا حکم دیا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ کے دوران فواد چودھری نے رنگ روڈ اسکینڈل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی رنگ روڈ کا منصوبہ 2017 میں بنا، جس کا مقصد ہیوی ٹریفک کو شہر سے باہر رکھنا تھا، جنوری 2018 میں اس کی ابتدائی الائنمنٹ منظور کی گئی، سال 2019 میں وزیر اعظم کو ایک انجینئر نے میسج کیا کہ میں اس پراجیکٹ میں کام کرتا ہوں، اس کی الائنمنٹ کو تبدیل کیا گیا ہے، سنگجانی کے پوائنمنٹ پر الائنمنٹ کو تنگ کر دیا گیا ہے، پیچھے سے 120 کلو میٹر کی سپیڈ پر آنیوالی گاڑیاں یہاں پر 90 کلو میٹر کی سپیڈ پر آجائیں گی، جس سے ٹریفک جام سمیت حادثات کا خدشہ ہوگا۔

فواد چودھری نے کہا کہ وزیر اعظم نے اس انجینئر کے میسج کا نوٹس لیا اور استفسار کیا کہ کیا الائنمنٹ تبدیل کی گئی ہے جس پر انہیں بتایا گیا کہ کوئی تبدیلی نہیں ہوئی لیکن وزیر اعظم صاحب نے ابتدائی انکوائری کروائی جس میں بتایا گیا کہ نہ صرف الائنمنٹ تبدیل کی گئی جبکہ 29 کلو میٹر اٹک کی طرف منصوبہ بڑھا دیا گیا ہے جس کا مقصد وہاں بننے والی سوسائٹیز کو فائدہ دینا ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ن لیگی ارکان نے رپورٹ پڑھے بغیر شور مچایا کہ اربوں روپے کھا لیا، حقیقت یہ ہے کہ اربوں روپے بچایا گیا ہے، اس رپورٹ میں زلفی بخاری یا غلام سرور کا کوئی ذکر نہیں، پیپلزپارٹی یا ن لیگ ہوتی تو میڈیا چیخ چیخ کر گلے بٹھا لیتا لیکن کوئی انکوائری نہ ہوتی، زلفی بخاری کے ننھیال اس جگہ ہے مگر ان سے زلفی بخاری کا کوئی لینا دینا نہیں، زلفی بخاری نے اخلاقی طور پر استعفیٰ دیا جبکہ غلام سرور خان صاحب نے ایک انچ زمین ثابت کرنے پر مستعفی ہونے کی پیشکش کی ہے۔

فواد چودھری نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں اصلاحات ضروری ہیں ، الیکٹرانک ووٹنگ مشین ( ای وی ایم ) کیلئے آرڈیننس جاری ہو چکا ہے، پارلیمانی رپورٹرز اور پارلیمانی ارکان کو دعوت دیکر مشین کی چیکنگ کرائی جائے گی۔ 2018 کے الیکشن کے بعد ن لیگ نے پہلے کہا کہ اداروں نے ووٹ ڈالے، پھر کہا کہ فارم 46 نہیں دیے، اب کہتے ہیں کہ پری پول دھاندلی ہوتی ہے۔ پہلے کہتے تھے کہ آر ٹی ایس سسٹم بیٹھ گئے، جب پوچھا کہ کس حلقے کے آر ٹی ایس سسٹم کیسے بیٹھا تو جواب نہیں دیتے۔