زمبابوے کے خلاف حسن علی کی بولنگ کارکردگی بہترین رہی

208

زمبابوے کے خلاف کھیلی گئی2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں پاکستان کے تیز بولر حسن علی کی کارکردگی بے حد اچھی رہی۔ انہوں نے 4اننگز میں302 گیندوں پر125 رنز دیکر8.92 کی اوسط اور21.57 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ14 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ 2 مرتبہ وہ ایک اننگ میں 5کھلاڑیوں کو آئوٹ کرنے میں کامیاب رہے۔
پاکستان نے سیریز کے دونوں ٹیسٹ ہرارے میں کھیلے۔پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگ میں انہوں نے13 اوور میں27 رنز دیکر 5 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا جو ٹیسٹ کرکٹ میں ایک اننگ میں انکی سب سے اچھی کارکردگی ہے۔ اس ٹیسٹ کی دوسری اننگ میں وہ15 اوور میں53 رنز دیکر 6 کھلاڑیوں کو آئوٹ کرنے میں کامیاب رہے۔ اس طرح اس میچ میں انہوں نے89 رنز دیکر بو کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا جو اس سیریز میں ایک ٹیسٹ میچ میں انکی سب سے اچھی کارکردگی رہی۔
دوسرے ٹٰٰیسٹ کی پہلی اننگ میں اس تیز بولر نے12.2اوور میں36 رنز دیکر 5کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا جبکہ دوسری اننگ میں وہ10 اوور میں 9 رنز دیکر کوئی وکٹ نہیں لیا۔ ان10 میں سے انکے 7 اوور میڈن رہے تھے۔
حسن علی نے ابھی تک جو8 سیریز کھیلی ہیں ان میں زمبابوے کے خلاف 14 وکٹ انکی سب سے اچھی کارکردگی ہے۔ اس سے پہلے ایک سیریز میں انکی سب سے اچھی کارکردگی نیوزی لینڈ کے خلاف متحدہ عرب امارات میں نومبر2018 میںہوئی سیریز میں رہی تھی۔اس سیریز میں 3 میچوں کی 6 اننگز میں انہوں نے98.4 اوور میں274 رنز دیکر21.07 کی اوسط اور45.53 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ13 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا تھا۔ وہ ایک مرتبہ ایک اننگ میں 5کھلاڑیوں کو آئوٹ کرنے میں کامیاب رہے تھے۔ اس سیریز میں پاکستان کو شکست ہوئی تھی۔
پاکستان کے جن بولروں نے ایک سیریز میں 10 یا اس سے زیادہ وکٹیں حاصل کی ہیں اس میں اوسط کے لحاظ سے انکی کارکردگی سب سے اچھی ہے۔اس سے پہلے اوسط کے لحاظ سے سب سے اچھی اوسط کے لحاظ سے کارکردگی انگلینڈ کے خلاف مدثر نذر نے انجام دی تھی۔ انگلینڈ میں1982 میں ہوئی 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں مدثر نذر نے5 اننگز میں324 گیندوں پر104 رنز دیکر10.40 کی اوسط اور 32.40 کے اسٹرائیک ریٹ ساتھ10کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا تھا۔ایک اننگ میں وہ 6 وکٹیں لینے ،میں کامیاب رہے تھے۔
پاکستان کی جانب سے ایک سیریز میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کا ریکارڈ عمران خان کے پاس ہے جنہوں نے بھارت کے خلاف اپنے گھر پر 1982-83 میں کھیلی گئی سیریز6 ٹیسٹ میچوں کی 10 اننگز میں1339 گیندوں پر558 رنز دیکر13.95 کی اوسط اور7 33.4 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ40 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا تھا۔ 4 مرتبہ وہ ایک اننگ میں 5 یا اس سے زیادہ وکٹیں اور2 مرتبہ ایک میچ میں 10 یا اس سے زیادہ کھلاڑیوں کو آئوٹ کرنے میں کامیاب رہے تھے۔ اس سیریز میں پاکستان نے بھارت کو3-0 سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس میں سے 2ٹیسٹ وہ ایک اننگ کے فرق سے اور ایک ٹیسٹ10 وکٹوں سے جیتاتھا۔