پی سی بی میں اقربا پروری عروج پر، من پسند خاتون ڈائریکٹر ہیومین ریسورس کا تقرر

609

کراچی (سید وزیر علی قادری) پاکستان کرکٹ بورڈ نے میرٹ کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنے مرہون منت چہیتوں کو لاکھوں روپوں کی تنخواہوں پر رکھنے کی روایت جاری رکھتے ہوئے  پہلی خاتون ڈائریکٹر ہیومین ریسورس کا تقرر کردیا۔

سیرینا آغا 20 مئی سے پی سی بی ہیڈ کوارٹرزر لاہور میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گی۔ سیرینا آغا نے برک بیک کالج، یونیورسٹی آف لندن سے ہیومین ریسورس منیجمنٹ میں ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کی۔وہ پاکستان، مڈل ایسٹ اور افریقا  میں ایچ آر کا وسیع تجربہ رکھتی ہیں۔

وہ اس سے قبل ایک  مقامی مینوفیکچرنگ کمپنی کی گروپ ہیڈ آف ایچ آر اور کینیا کی 2 کمپنیوں میں بحیثیت کنسلٹنٹ کام کرچکی ہیں۔ سیرینا آغا مجموعی طور پر15 سال سے زائد کا تجربہ رکھتی ہیں۔

 زرائع کے مطابق ان کے تقرر پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے جس میں سرفہرست بھاری تنخواہ آور مراعات کے ساتھ بغیر کسی انتظامی تقاضوں کو پورا کیے بغیر ذاتی تعلقات پر ایسی شخصیت کا تقرر ہوا ہے جس کا ایک ہی ادارے میں مستقل مزاجی کے ساتھ لمبے عرصے کے لئے خدماتِ ترجیحات میں شامل نہیں۔ یہ ہی نہیں محترمہ کو ایچ ار سے زیادہ پی آر پر عبور حاصل ہے۔

 یہ ہی وجہ ہے وہ اپنے مراسم بڑھاکر کسی بھی ادارے میں رسائی حاصلِ کرنے میں کامیاب ہوجاتی ہیں۔ ناقدین اور مبصرین کا کہنا ہے کہ ایک طرف کم تنخواہوں پر مامور ملازمین کو آیے دن بیدخلی کا شوشہ چھوڑ کر ہراساں کیا جارہا ہے اور دوسری طرف ایک خاتون کو بھاری معاوضے پر رکھ کر ان کو پہلا اسائنمنٹ بطور ایچ آر ہیڈ  ملازمین کی چھانٹی کا دیا گیا ہے۔