کراچی سمیت سندھ گرمی کی شدید لپیٹ میں اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ

216

کراچی (اسٹاف رپورٹر/ مانیٹرنگ ڈیسک) سمندر میں ہوا کا کم دبائو بنے کی وجہ سے کراچی سمیت سندھ بھر کے مختلف علاقے شدیدگرمی کی لپیٹ میں آگئے ہیں جس کے باعث سندھ حکومت نے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں سمندری طوفان کے اثرات سامنے آنے لگے ہیں اور کراچی میں جزوی ہیٹ ویو کا آغاز ہوگیا ہے‘ شہر میں سمندری ہوائیں منقطع ہوگئی ہیں جو 2 سے 3 روز تک بند رہ سکتی ہیں‘بھارتی ساحل سے ٹکرانے والے سمندری طوفان کے پاکستانی ساحل سے ٹکرانے کا خطرہ ٹل گیا ہے۔ ڈائریکٹر محکمہ موسمیات سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان کراچی کے جنوب مشرق میں 1210 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے اور طوفان پاکستان کی ساحلی پٹی سے دور ہو کر
گزرے گا۔ اتوارشہر قائد میںدرجہ حرارت 39 ڈگری سینٹی گریڈریکارڈ کیا گیا‘ ہوا میں نمی کا تناسب 32 رہا‘ ہوا 24 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلتی رہی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان دور ہونے کے باعث کراچی میں بارش کا خطرہ کم ہو گیا ہے تاہم گرم ہواؤں کے باعث لو کی صورتحال رہے گی‘ شہر میں 25 سے 30 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کا امکان ہے‘شہر کا درجہ حرارت 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک جاسکتا ہے۔ ادھر طوفان کے باعث کیٹی بندر اور ساحلی پٹی پر موسم تبدیل ہو گیا ہے‘ ٹھٹھہ اور گردونواح میں تیز ہواؤں کے ساتھ مٹی کے طوفان نے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔سندھ کی ساحلی پٹی پر 18 سے 20 مئی تک آندھی کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ حیدرآباد میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے اور ماہی گیروں کو 3 روز کے لیے گہرے سمندر میں جانے سے روک دیا گیا ہے۔ گوادر میں بھی ماہی گیری کی سرگرمیوں پر 20 مئی تک پابندی عاید ہے۔کراچی میں شدید گرمی کے ساتھ ہی بجلی کی بندش کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے شہری پریشان رہے۔ اتوار کو ہیٹ ویو کے ساتھ ہی لوڈشیڈنگ سے مستثنا علاقوں میں بجلی کی بندش جاری رہی‘ اعظم ٹاؤن کی بجلی صبح 6 بجے سے معطل ہوئی اور 4 گھنٹے بعد بحال ہوئی‘ گلستان جوہر بلاک 17 میں بھی صبح 8 بجے سے بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ دیگر متاثرہ علاقوں میں گلشنِ اقبال، ملیر لیاقت مارکیٹ شرف آباد، عبداللہ گبول گوٹھ، اور نارتھ ناظم آباد بلاک جے میں بھی بجلی کی فراہمی معطل رہی۔ دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ شہر بھر میں بجلی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری ہے جب کہ علاقائی فالٹس کی درستگی کے لیے عملہ 24 گھنٹے موجود ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کراچی کے اضلاع ساؤتھ، ایسٹ ، سینٹرل ،ویسٹ ، کیماڑی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا‘ سمندری طوفان کے پیش نظر پمپنگ اسٹیشنز، برساتی نالوں کا معائنہ کیا ۔ سید ناصر حسین شاہ نے تین تلوار،شیریں جناح کالونی، ماڑی پور ، گلشن اقبال، ناگن چورنگی، گجر نالے اور مختلف علاقوں میں پمپنگ اسٹیشن کا معائنہ کیا۔اس موقع پر صوبائی وزیر بلدیات نے نالوں کے چوکنگ پوائنٹس کلیئر کرنے کی ہدایت دی ۔ ممکنہ سمندری طوفان کے پیش نظر کمشنر کراچی نوید شیخ نے ڈپٹی کمشنرز، کنٹونمنٹ بورڈز اور دیگر متعلقہ اداروں کو الرٹ کر دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ وہ کسی بھی ایمر جنسی سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں اور تمام ضروری ہنگامی اقدامات کو یقینی بنائیں۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی میں ہیٹ ویو اور ممکنہ سمندری طوفان کے پیش نظر ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے کے ایم سی بلڈنگ میں میٹروپولیٹن کمشنر کی سربراہی میں ایمرجنسی کنٹرول روم قائم کردیا ہے جو 24 گھنٹے کام کرے گا اور شہر میں کسی بھی جگہ طوفانی ہواؤں اور بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے میں فوری مدد فراہم کرے گا۔