تین روز میں 56 فلسطینی شہید۔6 اسرائیلی ہلاک

649

مقبوضہ بیت المقدس/واشنگٹن/انقرہ( آن لائن + صباح نیوز+مانیٹرنگ ڈیسک)اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 3روزکے دوران 15بچوں اور 3خواتین سمیت 56فلسطینی شہیداور سیکڑوں زخمی ہوگئے جب کہ حماس کے راکٹ حملوں میں 6یہودی بھی مارے گئے ۔اسرائیل نے غزہ پر فضائی حملوںکے بعد بحری حملے بھی شروع کردیے ہیں۔ بدھ کی صبح اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ میں ایک نو منزلہ رہائشی عمارت پر بمباری کی اور اس سے قبل ایک اور 13منزلہ عمارت کو بمباری سے مسمار کردیا۔قابض فوج نے فضائی حملے میں حماس کے انٹیلی جنس چیف کوشہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ادھر حماس نے بھی اسرائیل پر سیکڑوں راکٹ داغے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے مطابق حماس کی جانب سے پیر سے اب تک ایک ہزار سے زائد راکٹ داغے گئے ۔ ان حملوں میں 6 اسرائیلی بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس دوران اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے دھمکی دی کہ حماس کو ان حملوں کی بڑی قیمت‘ چکانی پڑے گی۔حماس کے حملوں سے صیہونی ریاست میں کھلبلی مچی ہوئی ہے، ناجائز ریاست میں 2ہفتے کے لیے ہنگامی حالت میں توسیع کا اعلان کردیا گیا ہے ۔ علاوہ ازیں اسرائیل کے شہر لْد میں مقیم عربی رہائشیوں نے یہودیوں کی ایک عبادت گاہ سیناگوگ کو نذر آتش کردیا اور کئی دکانیں اور گاڑیوں کو بھی آگ لگادی گئی۔ لْد کے میئر یائر ریویو نے ٹیلی وژن پر خطاب کرتے ہوئے ان تازہ جھڑپوں کو ’خانہ جنگی‘ سے تشبیہ دی ہے۔ اس ہنگامہ آرائی کے بعد حکام نے ایمرجنسی نافذ کردی ۔فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور فلسطینی تنظیم حماس کے درمیان لڑائی میں مزید اضافہ سامنے آیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق بدھ کو اسرائیل کی غزہ کی پٹی پر بمباری گزشتہ کئی سال کی شدید ترین ہے۔ غزہ کے ساحل کے قریب متعدد اہداف پر اسرائیلی جنگی کشتیوں اور آبدوزوں ذریعے میزائل داغے گئے جب کہ فضائی حملوں میں اسرائیل کے ایف 16 طیاروں کے علاوہ اپاچی ہیلی کاپٹر بھی حصہ لے رہے ہیں۔اسرائیلی فوج نے اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے کہا ہے کہ طویل البنیاد جنگ بندی کے بغییر کوئی فائر بندی نہیں ہوگی۔ انہوں نے اسرائیل میں دو ہفتے کے لیے ہنگامی حالت میں توسیع کا بھی اعلان کیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد کے قریب فوجی گاڑیوں کی آمد ورفت بند کردی ہے۔ اسرائیلی فوج نے دعو ی کیا ہے کہ حماس کے ملٹری انٹیلی جنس چیف فضائی حملے میں شہید ہوگئے ہیں۔ حماس رہنما صلاح دھمان کے گھر پر بھی بمباری کی گئی ہے جس کے نتیجے میں متعدد افراد شہیداور زخمی ہوگئے ہیں۔حماس رہنما باسم النعیم نے ایک انٹرویومیں بتایا کہ اسرائیلی فضائیہ کے حملوں میں سب سے زیادہ 23شہادتیں بیت حنون میں ہوئیں۔سابق حماس وزیر کا کہنا تھا کہ صیہونی حملوں میں زخمیوں کی تعداد 300ہے، رات سے جاری اسرائیلی حملے شدید تر ہوگئے ہیں۔پاکستانی عوام کو عید کی مبارکباد دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے دعا کی جائے،حماس رہنما نے پاکستان سے آواز اٹھانے اور امدادی کارروائیوں کی بھی اپیل کی ہے۔باسم النعیم کا کہنا تھا کہ اسرائیل بربریت کا مرتکب ہے، دہشت گرد ملک کو تسلیم نہ کیا جائے۔علاوہ ازیں عالمی فوجداری عدالت(آئی سی سی)کی پراسیکیوٹر فتو بینسودا نے اسرائیل کی جانب سے حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میںجنگی جرائم کا ارتکاب ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم بڑھتے ہوئے پرتشدد واقعات کو تشویش کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔دوسری جانب وائٹ ہائوس نے اسرائیل پر حماس کے راکٹ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر بائیڈن کو یروشلم اور غزہ کے واقعات سے باخبر رکھا جا رہا ہے۔وائٹ ہائوس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا کا اسرائیل اور فلسطینی رہنماوں سے رابطہ قائم ہے، کوشش ہے صورتحال مزید نہ بگڑے۔بیان میں کہا گیا کہ دونوں طرف سے ہونے والی ہلاکتوں پر افسوس ہے اور امریکا دونوں اطراف سے تشدد اور شدت پسندی کے خلاف کھڑا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا اسرائیل کے حق دفاع کی حمایت کرتا ہے۔اسرائیل اور فلسطین کے مسئلے کا صرف دو ریاستی حل ہی بہترین ہے، دو ریاستی حل ہی خطے میں امن لا سکے گا۔علاوہ ازیں ترک صدر رجب طیب اردوان نے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ٹیلیفونک رابطے کے دوران کہا ہیے کہ عالمی برادری کو مل کر اسرائیل کو سبق سکھاناچاہیے۔ترک میڈیا کے مطابق دونوں رہنمائوں کے درمیان بات چیت میں فلسطین کی تازہ صورت حال کو زیر بحث لایا گیا ۔ترک صدر نے اسرائیل کی جانب سے القدس،غزہ،مسجد الاقصی اور فلسطینیوں کے خلاف حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اس سلسلے میں اسرائیل کی سرزنش کرنے کی اور سلامتی کونسل کو فوری مداخلت کرنے کو کہا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ روسی امور خارجہ نے فلسطین کے حوالے سے اقوام متحدہ کے 2 ریاستی حل پر مبنی جو بیان دیا ہے وہ اہم ہے جبکہ ترکی اور روس القدس کے معاملے میں ہم خیال بھی ہیں۔